بھوپال، 10 فروری (رپورٹر) بھوپال میونسپل کارپوریشن کونسل کی میٹنگ میں ہفتہ کو کافی ہنگامہ ہوا۔ میئر مالتی رائے نے کارپوریشن کا 808 کروڑ 87 لاکھ 48 ہزار روپے کا عبوری بجٹ پیش کیا۔ اس پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ میئر مالتی رائے نے کہا کہ وہ تین ماہ کا عبوری بجٹ پیش کر رہی ہیں۔ اس پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ لیڈر حزب اختلاف شبستاں ذکی نے کہا کہ عبوری بجٹ میں کوئی پروویزن نہیں ہے۔ میئر سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بتائیں مکمل بجٹ کب پیش کیا جائے گا۔
بھوپال میونسپل کارپوریشن کا عبوری بجٹ اجلاس وندے ماترم کے گائن کے ساتھ شروع ہوا۔ کارپوریشن کے صدر کشن سوریہ ونشی نے تمام کونسلروں کا خیر مقدم کیا۔ کارپوریشن کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے رام آگئے۔ اس کے ساتھ ہی ایوان جئے شری رام کے نعروں سے گونج اٹھا۔ کارپوریشن کے صدر نے بتایا کہ ہمارا رام للا اب ٹینٹ میں نہیں بلکہ ایک عظیم الشان مندر میں ہیں۔ اس کا پورا کریڈٹ وزیر اعظم نریندر مودی کو جاتا ہے۔ اس کے بعد کانگریس کونسلروں نے بھوپال میں کتے کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے معاملے کو لے کر ایوان میں جم کر ہنگامہ کیا۔ کانگریس کونسلر کتوں کے مسئلہ پر بات کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے صدر کشن سوریہ ونشی کے مسند کا گھیراؤ کیا۔ انہوں نے میئر مالتی رائے پر امتیازی سلوک کا الزام لگایا۔
کانگریس کونسلر شیریں خان نے بھوپال میں چل رہے پٹاخہ فیکٹری کا مدعا اٹھایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ شہر کی حدود میں پٹاخوں کی کتنی دکانیں ہیں۔ ان کے حوالے سے کارپوریشن انتظامیہ کی کیا پالیسی ہے؟ ایوان میں وضاحت کریں۔ میئر نے کہا تحریری جواب پڑھیں۔ اس پر اپوزیشن کونسلر نے اعتراض کیا اور سوال کا زبانی جواب نہ ملنے پر بیٹھ گئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اسے پڑھ کر سنایا جائے۔ شہر کے لوگ اس کا جواب سننا چاہتے ہیں۔ اس پر کانگریسی کونسلروں نے کہا کہ میئر کو نہیں معلوم کہ ایوان میں کیسے جواب دیں۔ وہ ایوان کا وقت ضائع کر رہی ہے۔ میئر نے جواب دیا کہ اگلی بار ایوان میں پڑھ کر جواب دیا جائے گا۔ آج تحریری جواب پڑھیں۔