بھوپال:10؍ فروری:مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ضلع ادب گوشہ، مرینا اور بھنڈ کے ذریعے “سلسلہ” کے تحت عظیم مجاہد آزادی اور انقلابی شاعر پنڈت رام پرساد بسمل کی یاد میں شعری و ادبی نشست کا انعقاد 10 فروری 2024کو دوپہر 2:00 بجے مرگ نینی گارڈن، مرینا میں ضلع کوآرڈینیٹر فہیم احمد کے تعاون سے کیا گیا۔
اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام عظیم مجاہد آزادی شہید رام پرساد بسمل کو موسوم ہے۔ اس کے ذریعے ہمارا مقصد رام پرساد بسمل کو خراج عقیدت پیش کرنا اور نئی نسل کو ان کے کارناموں سے روشناس کرانا ہے ۔ رام پرساد بسمل شاعر بھی تھے لیکن انھوں نے بے مقصد شاعری نہیں کی بلکہ ملک کے باشندوں کے دل میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا کرنے اور انگریزوں کے خلاف انقلابی جوش پیدا کرنے کے لیے شاعری کو اپنا ہتھیار بنایا۔
مرینا ضلع کے کوآرڈینیٹر فہیم بیگ نے بتایا کہ منعقدہ پروگرام میں سلسلہ کے تحت دوپہر 2:00 بجے شعری و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مرینا کے سینئر شاعر عبدالرحمن عباسی نے کی۔ساتھ ہی مہمانان ذی وقار کے طور پر شیوپوری کے سینئر شاعر مبین احمد اور جعفر بیگ ایڈووکیٹ اسٹیج پر جلوہ افروز رہے۔ نشست کی شروعات میں مرینا کے مشہور سماجی کارکن جعفر بیگ ایڈووکیٹ نے عظیم مجاہد آزادی شہید رام پرساد بسمل کی شخصیت اور کارناموں کے حوالے سے گفتگو کر انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔
شعری نشست میںجواشعارپسند کیے گئے وہ درج ذیل ہیں:.
مانگوں مراد اس طرح پروردگار سے
جیسے ماں کے سامنے بچہ مچل پڑے
مبین احمد
دیوار کھڑی کرکے بہت خوش ہے پڑوسی
آنگن میں میرے چاندنی آنے نہیں دیتا
امت چت ون
کوئی چراغ جلاؤ اور نور کردو
جہالت کے اندھیروں کو دور کردو
عزت اللہ قریشی
ہم ہیں جو غالب کی غزل میں ہیں اور
ہم ہی تو انقلاب کی نشانی میں ہوں گے
دیپک شرما
پیاس کے معنی تم کو وہ بتلائیں گے
جن کی دریاؤں سے دوری رہتی ہے
سنتوش شرما
چل کر کے کبھی پاس نہ آتی کوئی منزل
پاؤں تو تیرے پاس ہیں رستہ تلاش کر
روی تومر
کون بکھرا ہے دل کی دھرتی پر
رنگ خوشبو بہار کے جیسا
حسرت حیات
تمھاری آنکھ کا آنسو میری جاں
میری کشتی ڈبانا چاہتا ہے
عبدالحمید حامد
پروگرام کی نظامت امت خان چت ون نے انجامدیے۔ آخر میں ضلع کوآرڈینیٹر فہیم احمد نے تمام مہمانوں، تخلیق کاروں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔