دہرادون9فروری: اتراکھنڈ میں ہلدوانی کے بن بھول پورہ میں ایک مبینہ طور پر سرکاری زمین پر تعمیر شدہ مدرسہ اور مسجد پر انتظامیہ کی کارروائی کے بعد ہونے والے تشدد میں 2 افراد کی جان چلی گئی، جبکہ 250 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تمام زخمیوں کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ ہلدوانی میں تشدد کے پیش نظر وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیا ہے۔ انہوں نے پرنسپل سکریٹری، پولیس سپرنٹنڈنٹ، پولیس اینڈ انٹیلی جنس کے دیگر اعلیٰ افسران کے ساتھ حالات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ پولیس کے مطابق بن بھول پورہ میں فساد برپا کرنے میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے ان پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ حفاظت کے پیش نظر شہر کو چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انٹرنیٹ خدمات بھی بند کر دی گئی ہیں۔ ایس ایس پی اور ڈی ایم سمیت ضلع کے اعلیٰ افسران حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ پورے علاقے میں کرفیو بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کو تھانہ بن بھولپورا کے قریب ملک کے باغ میں مبینہ غیر قانونی مدرسے اور مسجد کو گرانے کے وقت خوب ہنگامہ ہوا تھا۔ شہری انتظامیہ کی ٹیم جے سی بی لے کر کارروائی کرنے پہنچی تھی، اسی دوران وہاں موجود کچھ شرارتی عناصر نے انتظامیہ، پولیس اور صحافیوں پر پتھراؤ کیا، جس سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ شرپسندوں نے پولیس، میونسپل کارپوریشن اور صحافیوں کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ بن بھول پورہ تھانے کے قریب پولیس کی ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی۔ حالات قابو سے باہر ہونے کی وجہ سے پولیس کو کئی راؤنڈ فائر کرنا پڑے۔ اس وقت پولیس اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موقع پر کھڑے ہیں۔