نئی دہلی 26مئی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر مودی حکومت پر عوام سے وعدہ خلافی کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کچھ پرانے اور بڑے وعدوں کے ساتھ ساتھ 2014 کے عام انتخابات میں کیے گئے اعلانات کی یاد مودی حکومت کو دلائی ہے۔ ساتھ ہی حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی بدحالی ایسی ہے کہ ’اچھے دن‘ ایک ’خوفناک خواب‘ ثابت ہوئے ہیں۔ 140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان حال ہے۔ مودی حکومت پر یہ حملہ کانگریس صدر نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’26 مئی 2014 سے آج تک 11 سالوں میں بڑے بڑے وعدوں کو کھوکھلے دعووں میں بدل کر مودی حکومت نے ملک کی ایسی حالت کی، کہ اچھے دن کی بات اب ایک خوفناک خواب کی طرح ثابت ہوئے۔‘‘ انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں نوجوان، کسان، خواتین اور کمزور طبقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کچھ حقائق بھی سامنے رکھے ہیں۔ انھوں نے بتایا ہے کہ نوجوانوں کے لیے سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کا وعدہکیا گیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ انھوں نے کروڑوں ملازمتیں غائب کر دی ہیں۔ اسی طرح کسانوں سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ برسراقتدار ہونے پر آمدنی دوگنی ہو جائے گی۔ آمدنی تو دوگنی ہوئی نہیں، اوپر سے ربر بلیٹ کھانے پڑے۔ خواتین کے تعلق سے کھڑگے نے لکھا ہے کہ ان کے ریزرویشن پر شرطیں نافذ کر دی گئیں، اور ان کی سیکورٹی کو بھی تار تار کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح کمزور طبقات، مثلاً ایس سی/ایس ٹی/او بی سی/اقلیت پر خوفناک مظالم ہو رہے ہیں، ان کی حصہ داری ختم کی جا رہی ہے۔ معیشت پر سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پر ہے، بے روزگاری کا سیلاب ہے، صارفیت ٹھپ ہے، میک اِن انڈیا فلاپ ہو گیا اور عدم مساوات بھی عروج پر ہے۔ ہر طرف لوگ پریشان حال ہیں۔ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کو لے کر بھی کھڑگے نے آواز بلند کی۔ انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ حکومت نے 2014 سے پہلے خارجہ پالیسی کو لے کر وعدہ کیا تھا کہ ’وشو گرو‘ بنا کر رہیں گے۔ اب حالت یہ ہے کہ ہر ملک سے رشتے بگاڑ دیے ہیں۔
آج کے وقت میں جمہوریت کے ہر ستون پر آر ایس ایس کا حملہ، ای ڈی/سی بی آئی کا غلط استعمال ہو رہا ہے، اداروں کی خود مختاری ختم کر دی گئی ہے۔ آخر میں وہ طنزیہ انداز میں کہتے ہیں کہ ’140 کروڑ عوام کا ہر طبقہ پریشان/11 سالوں میں ایسا رہا کمل کا نشان‘۔