بنگلورو26مئی: کرناٹک کی کانگریس حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مبینہ طور پر جھوٹی اور گمراہ کن میڈیا مہم چلانے کے الزام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کے لیڈروں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرے گی۔ پیر کے روز یہاں ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان کے مطابق وہ بی جے پی حکومت کے اشتہار ’دو سالوں میں ریاستی حکومت کی ناکامیوں کی فہرست‘ کے خلاف بنگلورو کے 42ویں چیف میٹروپولیٹن جسٹس کے سامنے مقدمہ دائر کرے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اشتہار میں مبینہ طور پر ریاستی حکومت اور پارٹی لیڈروں پر بدعنوانی اور انتظامی ناکامی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اشتہار میں 2023 میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد ریاستی حکومت کے خلاف گھپلوں اور انتظامی ناکامیوں کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے خلاف اس کارروائی کا مقصد غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا اور عوامی احتساب کو یقینی بنانا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کابینہ امور اور خدمات (سی اے ایس) ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کو شکایت درج کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جبکہ سرکاری وکیلوں بی ایس پاٹل اور شیلجا نائک کو ریاست کی نمائندگی کے لیے خصوصی سرکاری وکیل مقرر کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ کے ڈپٹی سکریٹری (امن و قانون) کمتا پرکاش کوآرڈینیشن اور دستاویزات کی نگرانی کریں گے۔ دریں اثنا ریاستی حکومت کے اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹک بی جے پی کے سربراہ وجیندر یدی یورپا نے ریاست میں کانگریس کی قیادت والی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپوزیشن کو دبانے اور میڈیا کو خاموش کرنے کے لیے ’ایمرجنسی دور‘ کے ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہی ہے۔