نئی دہلی17مئی: چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی کے اعزاز میں ہفتے کے روز بار کونسل آف انڈیا کی جانب سے ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی۔ اپنے خطاب میں جسٹس گوئی نے 40 سالہ وکالت کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ دراصل وکیل نہیں بننا چاہتے تھے بلکہ ان کا خواب معمار (آرکیٹیکٹ) بننے کا تھا۔ تاہم، انہوں نے اپنے والد کی خواہش کی تکمیل کے لیے وکالت کا پیشہ اپنایا۔ چیف جسٹس بی آر گوئی نے اپنے خطاب میں بار کونسل آف انڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب ہندوستان میں موجود تنوع کی ایک خوبصورت جھلک ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارا آئین ہمارے ملک کی علاقائی، جغرافیائی اور اقتصادی تنوع کے لیے نہایت موزوں ہے۔ جب میں اپنے چالیس سالہ قانونی سفر پر نظر ڈالتا ہوں، تو پاتا ہوں کہ میں اپنی مرضی سے وکیل نہیں بنا۔ میں دراصل آرکیٹیکٹ بننا چاہتا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’اگرچہ میں وکیل بنا، لیکن آج بھی اپنے اس جذبے سے جڑا ہوا ہوں۔ میں بمبئی ہائی کورٹ کی انفراسٹرکچر کمیٹی کا چیئرمین بھی رہا ہوں، جو میری تعمیراتی دلچسپی سے جڑا کام ہے۔‘‘ چیف جسٹس گوئی نے اپنے والد کی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد نے بابا صاحب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے سماجی انقلاب کے مشن میں سرگرم حصہ لیا۔ وہ بھی وکیل بننا چاہتے تھے لیکن جیل جانے کے باعث ایل ایل بی کی تعلیم مکمل نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا، ’’میرے والد کی خواہش تھی کہ ان کا ایک بیٹا وکیل بنے۔ میں نے ان کا خواب پورا کیا۔‘‘ اس موقع پر بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار مشرا نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ’’چیف جسٹس گوئی نے حال ہی میں کہا تھا کہ چیف جسٹس کا کردار صرف سپریم کورٹ تک محدود نہیں بلکہ پورے عدالتی نظام پر محیط ہے اور اس میں طویل مدتی وژن درکار ہوتا ہے۔ ہم پوری قانونی برادری کی طرف سے انہیں مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔‘‘ خیال رہے کہ چیف جسٹس بی آر گوئی نے 14 مئی کو ہندوستان کے 52ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیا۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے انہیں حلف دلایا۔ ان سے پہلے جسٹس سنجیو کھنہ چیف جسٹس تھے، جن کا عہدہ 13 مئی کو ختم ہو گیا۔ جسٹس گوئی کا عہدہ سات ماہ پر محیط ہوگا۔