شملہ 15مئی: ہماچل پردیش حکومت نے کچھ اہم وجوہات کی بنا پر 100 اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریاست میں ایسے 100 پرائمری اور سیکنڈری اسکول ہیں، جن میں ایک بھی طالب علم نہیں ہے۔ اسی وجہ سے ریاستی حکومت ان اسکولوں کو بند کرنے جا رہی ہے۔ رواں تعلیمی سیشن کے دوران ان اسکولوں میں کسی بھی طالب علم نے داخلہ نہیں لیا ہے۔ اس کے علاوہ کم تعداد والے لڑکیوں اور لڑکوں کے 87 اسکولوں کو ضم کر کے مخلوط تعلیم والے اسکولوں میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ ان اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے 450 تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین کو دیگر تعلیمی اداروں میں منتقل کیا جائے گا۔ 20 سے 25 طلبہ والے ہائی اسکول اور سینئر سیکنڈری اسکولوں کو 5 کلومیٹر کے دائرے میں رکھا جائے گا۔ ڈپٹی ڈائریئکٹرز سے ایسے اسکولوں کی ایک ہفتہ میں معلومات طلب کی گئی ہے۔ ہماچل پردیش کے وزیر تعلیم روہت ٹھاکر کے مطابق لڑکوں اور لڑکیوں کے اسکولوں کو مخلوط تعلیم والے اسکولوں میں تبدیل کرنے کی شروعات کی جا رہی ہے۔ 10 سے کم طلبا والے ہائی اسکولوں کا درجہ کم کر کے مڈل کر دیا جائے گا۔ اسکول بند کرنے کے فیصلوں کی مخالفت ہونے پر حکومت نے اب اسکولوں کا درجہ کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جن اسکولوں کا درجہ کم ہوگا، وہاں تعلیم حاصل کر رہے بچوں کو دیگر اسکولوں میں منتقل کیا جائے گا۔ روہت ٹھاکر نے اس تعلق سے مزید کہا کہ ’’ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کی میٹنگ میں یہ فیصلے لیے گئے ہیں۔ محکمہ کو ان سے متعلق معلومات جمع کرنے کی ہدایت جاری کر 10 دنوں کے اندر رپورٹ طلب کی گئی ہے۔‘‘
وائرل ویڈیو معاملے میں خاتون کانسٹیبل معطل
چھپرا 15 مئی (یواین آئی) بہار میں سارن ضلع کے نگر تھانہ میں تعینات ایک خاتون کانسٹیبل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔