نئی دہلی13مئی: عام آدمی پارٹی (عآپ) نے پیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اچانک جنگ بندی کے اعلان پر شدید اعتراض کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی سے کئی اہم سوالات کیے۔ دہلی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف آتشی نے الزام لگایا کہ حکومت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ پورا کیے بغیر ہی جنگ بندی کی راہ اختیار کی اور یہ کہ جنگ بندی کا اعلان ہندوستان کی بجائے امریکہ نے کیوں کیا، جس پر خاموشی اختیار کی جا رہی ہے۔ آتشی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’جب ہندوستانی فوج پہلگام حملے کا جواب دینے کے لیے پاکستان میں دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی تھی، تو اچانک 10 مئی کو جنگ بندی کا اعلان امریکہ کی طرف سے آ جاتا ہے۔ اگر پاکستان نے واقعی جنگ بندی کی درخواست کی تھی، تو اس کا اعلان پاکستان یا ہندوستان کو کرنا چاہیے تھا، امریکہ نے کیوں کیا؟‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’پہلگام حملے میں جو ہمارے سپاہی شہید ہوئے، جن کے گھروں میں چولہے بجھ گئے، ان کے اہل خانہ کو کیا جواب دیا جائے؟ کیا ان کی قربانیوں کا بدلہ مکمل ہو چکا؟ کیا حملے میں ملوث دہشت گردوں کو ہندوستان کے حوالے کیا گیا؟‘‘ عآپ رہنما نے وزیر اعظم مودی سے براہِ راست سوال کرتے ہوئے کہا، ’’کیا جنگ بندی کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات متاثر نہ ہوں؟