نئی دہلی 13مئی: مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر وجئے شاہ نے اپنے ایک بیان میں کرنل صوفیہ قریشی کو مبینہ طور پر پاکستانیوں کی بہن بتا کر اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مار لی ہے۔ اب ان کی ہر طرف سے شدید مذمت ہو رہی ہے اور انھیں ہندوستان کی ایک بہادر بیٹی کی بے عزتی کرنے کا قصوروار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی اس متنازعہ بیان پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے یہ مطالبہ تک کر دیا ہے کہ وہ ایسے وزیر کو فوراً برخاست کریں۔ کانگریس صدر کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کی مدھیہ پردیش حکومت کے ایک وزیر نے ہماری بہادر بیٹی کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں بے حد ہتک آمیز، شرمناک اور نازیبا تبصرہ کیا ہے۔ پہلگام کے دہشت گرد ملک کو تقسیم کرنا چاہتے تھے، لیکن دہشت گردوں کو منھ توڑ جواب دینے میں پورے ’آپریشن سندور‘ کے دوران ملک متحد تھا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس کی ذہنیت خاتون مخالف رہی ہے۔ پہلے پہلگام میں شہید بحریہ افسر کی بیوی کو سوشل میڈیا پر ٹرول کیا، پھر خارجہ سکریٹری وکرم مسری کی بیٹی کو پریشان کیا، اور اب بی جے پی کے وزیر ہماری جانباز صوفیہ قریشی کے لیے ایسے بیہودہ تبصرے کر رہے ہیں۔‘‘ پوسٹ کے آخر میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’مودی جی کو فوراً ایسے وزیر کو برخاست کر دینا چاہیے۔‘‘ اس معاملے میں کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر نریش کمار کا بھی تلخ رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے وجئے شاہ کے بیان کو شدید مذمت کے قابل قرار دیا اور بی جے پی صدر جے پی نڈا سے مطالبہ کیا کہ وہ وجئے شاہ کے خلاف فوراً سخت کارروائی کریں۔ ڈاکٹر نریش کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’جب پورا ملک متحد ہو کر دشمنوں کو سخت جواب دے رہا ہے، ایسے وقت میں اس طرح کے بیان نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہیں، بلکہ قومی اتحاد اور فوج کے حوصلہ کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔‘