بھوپال:13؍مئی: وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ ڈی نوٹیفائڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش برادریوں کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔ کمیونٹی کے بہت سے طلباء نے پبلک سروس کمیشن جیسے امتحانات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ ریاست کے مختلف اضلاع میں مقیم ہیں۔ ان ذاتوں کے تمام لوگوں کو ان کے ماضی کے پس منظر یا پیشگی تصورات کی بنیاد پر مجرم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ پولیس کی طرف سے کی گئی کارروائی میں بھی ذات پات کی بنیاد پر خطاب نہیں کیا جانا چاہئے۔ مجرموں کی معلومات میں ذاتوں کا ذکر نہیں کرنا چاہیے۔ ایسی تضحیک آمیز اصطلاحات سے اجتناب کرنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے منگل کو سمتو بھون (وزیر اعلی رہائش گاہ) میں محکمہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ہدایات دیں۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ضلعی سطح پر پولیس انتظامیہ کو ان ذاتوں کے لوگوں کو روکنے کی کوشش کرنی چاہئے جو مختلف وجوہات کی بنا پر جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے راج گڑھ ضلع میں پولیس انتظامیہ کی طرف سے سانسی ذات کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کام کی تعریف کی۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے پسماندہ طبقات کے فلاحی کاموں کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے تعلیمی سیشن کے دوران ہی مختلف وظائف کی رقم کی تقسیم کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔وزیرمملکت پسماندہ طبقات،اقلیتی بہبود، ڈی نوٹیفائڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش (آزادانہ چارج)محترمہ کرشنا گور نے کہا کہ آئندہ تعلیمی سیشن میں مختلف اضلاع میں پسماندہ طبقات کے طلبہ میں وظائف کی تقسیم کا کام مقررہ وقت کے اندر انجام دیا جائے گا۔