مغربی بنگال: ممتا بنرجی نے مرکز کے خلاف کھولا محاذ بقایہ رقم کی فوراً ادائیگی کا مطالبہ، دھرنا شروع

0
17

کولکاتا2فروری:مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ ریاست کو بقایہ رقم کی ادائیگی نہ کیے جانے پر دھرنا و مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے انھوں نے سماجی فلاحی منصوبوں کے لیے ریاست کے بقایہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے اور جمعہ کو کولکاتا میں دھرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ ممتا بنرجی نے اپنی پارٹی ترنمول کانگریس کے لیڈران کے ساتھ میدان علاقہ میں بی آر امبیڈکر کے مجسمہ کے سامنے یہ مظاہرہ شروع کیا ہے۔ امبیڈکر کے مجسمہ پر گلپوشی کرنے کے بعد وہ دھرنے پر بیٹھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرہ کے لیے تیار کیے گئے اسٹیج کے بغل میں ایک ٹینٹ لگایا گیا ہے تاکہ ممتا بنرجی انتظامیہ سے متعلق ضروری کام کر سکیں۔ وزیر اعلیٰ نے دھرنا کے دوران دعویٰ کیا کہ مرکز کی بی جے پی قیادت والی حکومت کے پاس مغربی بنگال کا ہزاروں کروڑ روپے بقایہ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھشیک بنرجی نے پارٹی اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ، وزرا اور منریگا کارکنان کے ساتھ نئی دہلی کے جنتر منگر پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ انھوں نے کولکاتا میں بھی راج بھون کے باہر پانچ دن تک دھرنا دیا تھا۔ ریاست کو بقایہ ادائیگی نہ ملنے سے ناراض ممتا بنرجی نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اگر مرکزی حکومت یکم فروری تک ریاست کا بقایہ ادا نہیں کرے گی تو 2 فروری سے کولکاتا میں دھرنا شروع ہو جائے گا۔ انھوں نے ساتھ ہی پارٹی کارکنان سے بھی دھرنا میں شامل ہونے کی گزارش کی تھی۔ آج انھوں نے اپنے عزم کو پورا کرتے ہوئے پارٹی لیڈران و کارکنان کے ساتھ دھرنا شروع کر دیا۔ ممتا بنرجی کے مطابق منریگا اور پردھان منتری گرامین آواس یوجنا سمیت مرکز کے کئی منصوبوں کے تحت ریاست کا تقریباً 7000 کروڑ روپے بقایہ ہے۔ مغربی بنگال کے افسران نے اس سلسلے میں گزشتہ ہفتہ مرکزی حکومت کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی تھی، اس کے باوجود مرکز نے اب تک بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں کی ہے۔