نئی دہلی 10مئی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ ہندوستان جہاں پاکستان میں پناہ حاصل کیے دہشت گردوں کے خلاف اپنے مضبوط عزائم ظاہر کر رہا ہے، وہیں پاکستان اپنی ناپاک حرکتیں جاری رکھتے ہوئے معصوم شہریوں کو فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ گزشتہ 3 دنوں سے پاکستان سرحد پار سے میزائل، ڈرون اور گولی باری کر رہا ہے، لیکن ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے سامنے یہ سبھی پھلجھڑی ثابت ہو رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج صبح تقریباً 5 بجے پاکستان نے بین الاقوامی سرحد پار سے بائیکر وائی آئی ایچ اے III کامیکیز ڈرونز لانچ کیے۔ ان ڈرونز کے ذریعہ پاکستان گھنی آبادی میں تباہی پھیلانا چاہتا تھا۔ لیکن پاکستانی ڈرون جیسے ہی سرحد سے پار ہوئے، فوراً ہندوستانی ڈیفنس سسٹم فعال ہو گیا اور سبھی ڈرون کو مار گرایا۔ ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے سامنے پاکستانی ڈرون ہوں یا پھر میزائل، سبھی پھلجھڑی معلوم پڑ رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پاکستان کی طرف سے بھیجے گئے ڈرون مین دھماکہ خیز مادہ بھرا ہوا تھا۔ اگر یہ گھنی آبادی میں گرتے تو کئی لوگوں کی جان جا سکتی تھی۔ اے اے ڈی یونٹ کی بروقت کارروائی کے سبب نہ صرف ڈرون تباہ کر دیے گئے، بلکہ ان کا ملبہ بھی عام شہریوں سے دور علاقے میں گرایا گیا، جس سے کسی طرح کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان کی طرف سے آج جو ’وائی آئی ایچ اے-III‘ ڈرونز چھوڑے گئے تھے، وہ ایک ’لائٹرنگ میونیشن‘ ڈرون ہے۔ ان ڈرون کو اس طریقے سے تیار کیا گیا ہے تاکہ ڈیفنس سسٹم ہو یا پھر فارورڈ آپریٹنگ بیس، یہ ڈرون آسانی سے حملہ کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ کئی گھنٹوں تک ہوا میں رہ سکتے ہیں۔ اتنی سب خوبیوں کے بعد بھی ہندوستانی ڈیفنس سسٹم کے آگے پاکستان کے یہ ڈرون کوئی اثر قائم نہیں کر پا رہے ہیں۔