نئی دہلی 8مئی:’آپریشن سندور‘ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی انتہائی بڑھ گئی ہے۔ 7 مئی کی دیر شب پاکستان نے ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جسے ناکام کر دیا گیا تھا۔ اس کے جواب میں ہندوستان نے آج صبح پاکستان کے کئی مقامات پر ایئر ڈیفنس رڈار کو نشانہ بنایا۔ اس سلسلے میں کرنل صوفیہ قریشی نے آج میڈیا کو اہم جانکاری دی۔ ایک پریس بریفنگ کے دوران انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے آپریشن سندور کے بعد منعقد پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ہم نے کسی بھی فوجی ٹھکانوے کو نشانہ نہیں بنایا ہے۔ گزشتہ شب پاکستان نے ہندوستان کے کئی فوجی ٹھکانوں پر ڈرون اور میزائل سے حملہ کرنے کی کوشش کی، جسے ناکام کر دیا گیا ہے۔ اس کاملبہ بھی برآمد ہوا ہے۔‘‘ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرنل صوفیہ قریشی کہتی ہیں کہ 7 مئی کو آپریشن سندور پر بریفنگ کے دوران ہندوستان نے اپنے ہدف کو مرکوز اور غیر وسعت والا بتایا تھا۔ یہ بھی بتایا تھا کہ پاکستانی فوجی ٹھکانوں کو ہدف نہیں بنایا گیا تھا۔ یہ تنبیہ بھی دی گئی تھی کہ ہندوستان میں فوجی ٹھکانوں پر کوئی بھی حملہ ہوا تو مناسب جواب دیا جائے گا۔ کرنل صوفیہ مزید کہتی ہیں کہ 8-7 مئی کی شب پاکستان نے ڈرون اور میزائلوں سے اونتی پورہ، سری نگر، جموں، پٹھان کوٹ، امرتسر، کپورتھلا، جالندھر، لدھیانہ، آدم پور، بھٹنڈا، چنڈی گڑھ، نل، پھلودی، اترلائی اور بھج سمیت شمالی و مغربی ہند میں کئی فوجی ٹھکانوں کو ہدف بنانے کی کوشش کی۔
انھیں انٹگریٹیڈ کاؤنٹر یو ایس گرڈ اور ایئر ڈیفنس سسٹم سے ناکام کر دیا گیا۔ ان حملوں کے ملبے کئی مقامات سے برآمد کیے جا رہے ہیں، جو پاکستانی حملوں کو ثابت کرتے ہیں۔ پاکستانی حملوں کے جواب میں ہندوستان کے ذریعہ کی گئی کارروائی سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے کرنل صوفیہ قریشی بتاتی ہیں کہ ’’آج صبح ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان میں کئی مقامات پر ایئر ڈیفنس رڈار کو نشانہ بنایا۔ ہندوستان کا رد عمل پاکستان کی طرح ہی یکساں علاقہ میں اور یکساں رفتار کے ساتھ رہا ہے۔ لاہور میں ایک ایئر ڈیفنس سسٹم کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔‘