نئی دہلی 28اپریل: کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کے روز پی ایم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں وہ شامل نہیں ہوئے۔ کھڑگے آج راجستھان میں ’آئین بچاؤ‘ ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہلی میں ہوئی کل جماعتی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ، یہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ میٹنگ میں سبھی پارٹی کے لوگ آئے، لیکن (وزیر اعظم نریندر) مودی جی نہیں آئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے۔ کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’ملک کے وقار کو جب دھکا لگا تو آپ (پی ایم مودی) بہار میں انتخابی تقریر کرتے رہے، لیکن آپ دہلی نہیں آ سکے۔ کیا آپ کے لیے دہلی دور ہے بہار سے؟ بات تو بڑی بڑی کرتے ہیں… 56 انچ کا سینہ… میں لڑوں گا… گھر میں گھسوں گا… کم از کم اس دن بہار سے آ کر ہماری میٹنگ میں بیٹھتے تو سب کو معلوم ہوتا کہ آپ کا منصوبہ کیا ہے… آپ کیا کرنے والے ہیں… ہم سے کیا مدد چاہتے ہیں؟‘‘ کھڑگے نے پہلگام حملہ معاملہ میں بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے رویہ کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ کھڑگے نے پی ایم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’سب سے اوپر ملک ہے، اس کے بعد پارٹی اور مذہب ہوگا۔ ملک کے لیے سبھی لوگوں کو متحد ہونا چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس ملک میں سب سے بالاتر آئین ہے، جس کے تحت ہی ہماری جمہوریت چلتی ہے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ آج جب ملک میں بحران کا وقت ہے، تب لوگ متحد ہو کر رہنا چاہتے ہیں، لیکن بی جے پی اپنے سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعہ لوگوں کو تقسیم کرنے میں مصروف ہے۔ جہاں ایک طرف کانگریس پارٹی ملک کو ایک رکھنے کی بات کرتی ہے، تو وہیں بی جے پی ملک کو تقسیم کرتی ہے اور پھر الٹا ہمیں ہی برا بھلا بولتی ہے۔ آج جو لوگ بی جے پی کے ساتھ ہیں، ان کے خلاف بی جے پی نے ہی جانچ ایجنسیوں کا استعمال کیا اور اب ان کے سہارے ہی اپنی حکومت چلا رہے ہیں، کیونکہ انھیں اکثریت نہیں ملی۔