بھوپال، 31 جنوری (رپورٹر) راجدھانی بھوپال کے کولار تھانہ علاقے میں پولیس حراست میں ایک نوجوان کی موت کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ متوفی کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ اس کی موت پولیس کی مار پیٹ سے ہوئی ہے۔ نوجوان کا پوسٹ مارٹم آج حمیدیہ اسپتال میں پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں کیا جا رہا ہے۔ مچھر دانی تقسیم کرنے کے دوران ایک آشا ورکر کے ساتھ جھگڑے کے بعد پولیس نے نوجوان کو حراست میں لے لیا تھا۔
کولار پولیس کے مطابق 45 سالہ مکیش لودھی گاؤں امراوت خورد کا رہنے والا تھا۔ وہ کھیتی باڑی کرتا تھا۔ پیر کی شام علاقے کی آشا ورکرس کالونی میں مچھر دانی تقسیم کر رہی تھیں۔ مکیش کی بیوی بھی مچھر دانی لینے آئی تھی، جہاں آشا ورکر سے کسی بات پر جھگڑا ہوگیا۔ اس کے بعد آشا ورکر نے پولیس سے شکایت کی۔ شکایت ملنے کے بعد پولس مکیش کو ڈائل 100 کے ذریعے تھانے لا رہی تھی لیکن اس نے چلتے ہوئے ڈائل 100 سے چھلانگ لگا دی۔ ایل بی ایس اسپتال میں علاج کے دوران علی الصبح اس کی موت ہوگئی۔
متوفی مکیش کے بڑے بھائی پدم سنگھ لودھی نے میڈیا کو بتایا کہ پیر کی شام آشا ورکر نے مکیش کی بیوی سے مچھر دانی کے لیے 200 روپے مانگے تھے۔ جیسے ہی مکیش موقع پر پہنچے، آشا ورکر نے اپنے شوہر بھگوان داس ساہو کو فون کیا۔ ساہو نے میرے بھائی کی پٹائی کی، جس کے بعد کولار تھانے کے پولس اہلکار راج کمار اور گوپال پہنچے اور اسے کار میں لے گئے۔ تین گھنٹے بعد ایمبولینس ڈرائیور نے فون کیا اور بتایا کہ مکیش کی حالت نازک ہے اور اسے جے پی اسپتال سے حمیدیہ لے جایا جارہا ہے۔ اہل خانہ دیر رات حمیدیہ پہنچے اور اسے ایل بی ایس اسپتال لے گئے۔ جہاں علاج کے دوران مکیش کی موت ہو گئی۔