نئی دہلی 26اپریل: جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں کانپور کے تاجر شبھم دویدی بھی شامل تھے۔ شبھم کی شادی رواں سال 12 فروری کو ہوئی تھی، پہلگام میں دہشت گردوں نے ان کی اہلیہ کے سامنے ہی انہیں گولی مار دی تھی۔ کانپور شہر کی میئر پرمیلا پانڈے نے کہا کہ شیام نگر میں ایک پارک اور چوک کا نام شبھم دویدی کے نام پر رکھا جائے گا۔ پارک اور چوک کا نام شبھم دویدی کے نام پر رکھنا انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ کانپور میئر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر شبھم کی اہلیہ ملازمت کرنا چاہیں گی تو انہیں کانپور میونسپل کارپوریشن کنٹریکٹ کی بنیاد پر ملازمت دی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کانپور میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) شیام نگر واقع ایک پارک اور ایک چوک کا نام شبھم دویدی کے نام پر رکھا جائے گا، جن کی پہلگام میں دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دی تھی۔‘‘ کانپور شہر کی میئر پرمیلا پانڈے، بی جے پی کے کونسلروں، کے ایم سی کے عہدیداروں اور ملازموں نے کے ایم سی کے ہیڈ کوارٹر سے موتی جھیل تک ریلی نکالی، ساتھ ہی پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور اس کے فوجی جنرل آصف منیر کا پتلا نذر آتش کیا۔
پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کانپور میئر نے کہا کہ یہ ایک بزدلانہ حرکت ہے۔ دہشت گردوں نے غیر انسانی فعل سر انجام دیتے ہوئے کئی بے گناہ لوگوں کو قتل کر دیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے حملے میں جان گنوانے والوں خراج عقیدت بھی پیش کی۔
قابل ذکر ہے کہ پہلگام حملے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کانپور میں واقع شبھم دویدی کے گھر گئے تھے۔ شبھم کی اہلیہ نے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے حکومت کی زیرو ٹالرینس کی پالیسی کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ حکومت دہشت گردی کے زہریلے دانتوں کو کچل کر رکھ دے گی۔