کولکاتا 26اپریل: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو 10-10 لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’حکومت نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں نے بِتن ادھیکاری کے والدین سے بات کی ہے۔ ان کے والدین کے لیے سوستھیا ساتھی اسکیم کے تحت ہیلتھ انشورنس کرایا گیا ہے اور انہیں 10 ہزار روپے فی ماہ بطور پنشن دی جائے گی کیونکہ وہ بہت بزرگ ہیں۔ بِتن کے والدین کو 5 لاکھ روپے اور ان کی اہلیہ کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔‘‘ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ بیہالا اور پرولیا کے دیگر 2 متاثرہ کے اہل خانہ کو بھی 10-10 لاکھ روپے بطور معاوضہ دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی ملازمت کرنے کی خواہش رکھتا ہے تو سرکار اسے ملازمت بھی دے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں مرشدآباد جاؤں گی اور تینوں متاثرہ کے اہل خانہ کو معاوضہ دوں گی۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ’’میں نے اودھم پور میں جان گنوانے والے پیرا ملٹری فورس کے جوان کی اہلیہ سے بھی بات کی ہے۔ سرکار نے ان کے لیے بھی ملازمت اور 10 لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔‘‘واضح ہو کہ جموں و کشمیر کے اودھم پور میں سیاحوں کو مارنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پیرا ملٹری فورس کے جوان جھانٹو علی شیخ شہید ہو گئے تھے۔ مغربی بنگال کے نادیہ ضلع سے تعلق رکھنے والے جھانٹو علی شیخ کی جسد خاکی جب گاؤں پہنچی تو لوگوں نے پھول برسا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔