بھوپال 25اپریل: وزیرکسان بہبود اور زرعی ترقیات مسٹر ایدل سنگھ کنشانا نے کہا ہے کہ مندسور میں 3 مئی کو ایک ایگریکلچر کانکلیو کا انعقاد کیا جائے گا۔ مالوہ علاقہ سمیت ریاست میں زراعت اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے فلاحی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔ جدید فصلوں اور مویشی پروری سے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے کئی اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت سولر پمپ فراہم کرکے کسانوں کو بجلی کے بلوں کے بوجھ سے نجات دلانے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔ کسانوں کو کاشتکاری کی نئی تکنیکوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہئیں اور اختراعات سے متاثر ہونا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے زراعت پر توجہ مرکوز کرنے والے ایک کانکلیو کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔وزیرمسٹر کنشانا نے کہا کہ ریاستی حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے، کھیتی کو منافع بخش بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اگر مدھیہ پردیش کے کسان خوشحال ہوں گے تو ریاست اور ملک بھی خوشحال ہوں گے۔ ریاستی حکومت نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کی بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ ایگریکلچر کانکلیو میں جدید زرعی تکنیک اور آلات کی نمائش بھی منعقد کی جائے گی۔ زراعت کے ساتھ فوڈ پروسیسنگ، باغبانی اور مویشی پالنے سے متعلق معلومات دستیاب ہوں گی۔وزیر زراعت مسٹر کنشانا نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ریاست کے تمام ڈویڑنوں میں کسان میلے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میلوں کا مقصد کسانوں کو زراعت، فوڈ پروسیسنگ، باغبانی اور مویشی پروری سے متعلق جدید ترین معلومات اور ٹیکنالوجی سے روشناس کرانا ہے۔ اس کے ساتھ انہیں حکومت کی مختلف اسکیموں کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کی جائے گی اور ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت نے اگلے تین سالوں میں ہر سال 10 لاکھ سولر پمپ لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس سے کسانوں کو توانائی فراہم کرنے والے بننے میں مدد ملے گی۔ حکومت نے اس کے لیے مہم شروع کر دی ہے اور کسانوں سے درخواستیں طلب کی جا رہی ہیں۔وزیر مسٹرکنشانا نے بتایا کہ وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کے 2047 کے ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کے مطابق ریاستی حکومت نے غریبوں، نوجوانوں، کسانوں اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مشن شروع کیا ہے۔
وزراء کونسل نے مدھیہ پردیش کرشک کلیان مشن کو اصولی منظوری دے دی ہے۔ مدھیہ پردیش کرشک کلیان مشن میں زراعت سے متعلق محکموں کی اسکیموں کو اب ایک پلیٹ فارم پر مربوط طریقے سے لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش ایک زراعت پر مبنی ریاست ہے اور اس میدان میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے، زرعی پیداوار، مویشی پروری، ماہی پروری کے ساتھ فوڈ پروسیسنگ اور زراعت سے پیدا ہونے والے خام مال پر مبنی صنعتی یونٹس کے قیام کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ حکومت کسانوں اور گائے پالنے والوں کی آمدنی بڑھانے کے ساتھ ساتھ غذائی قلت کو ختم کرنے کے لیے منصوبہ بند طریقے سے پوری توانائی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔