نئی دہلی25اپریل: پہلگام حملہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جو کشیدگی پیدا کر دی ہے، وہ مستقبل قریب میں ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی سخت قدم اٹھائے ہیں، جن میں سے ایک سندھ آبی معاہدہ کی معطلی ہے۔ آج اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش پر ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں سندھ آبی معاہدہ کو ملتوی کرنے کے فیصلے پر مہر ثبت کر دی گئی۔ مرکزی وزیر برائے آبی وسائل سی آر پاٹل نے اس فیصلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سندھو آبی معاہدہ سے متعلق جو فیصلہ لیا گیا ہے، اس پر عمل کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ 3 مراحل میں نافذ ہوگا۔ فوری، درمیانہ مدتی اور طویل مدتی۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’پاکستان میں ایک بوند بھی پانی نہ جائے، یہ انتظام کیا جائے گا۔‘‘ سندھو آبی معاہدہ ملتوی کیے جانے کے بعد پانی کے مینجمنٹ اور استعمال سے متعلق امت شاہ کی رہائش پر جمعہ کے روز ہوئی میٹنگ میں مرکزی وزیر خارجہ، مرکزی وزیر برائے آب اور تینوں وزارت کے سکریٹری سطح کے افسران بھی موجود تھے۔ ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان جانے والا پانی روکا جائے گا۔ پاکستان پر جلد ہی اس کا اثر دکھائی دے گا۔ پانی روکنے کے بعد پشتوں کی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ پشتوں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے جدید تکنیک کا استعمال کیا جائے گا، تاکہ زیادہ پانی جمع ہو سکے۔ اس کے لیے پشتوں کی گاد ہٹائی جائے گی۔ پشتوں سے فلشنگ بھی کی جائے گی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ورلڈ بینک نے یہ معاہدہ کرایا تھا، لہٰذا حکومت ہند کے اس فیصلے کی جانکاری اسے بھی دے دی جائے گی۔ اس فیصلے پر فوراً عمل شروع ہو جائے گا۔ ہندوستان نے سندھو آبی معاہدہ کو فوری اثر سے ملتوی رکھنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں پاکستان کو پہلے ہی مطلع کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ پاکستان نے اس کی شرطوں کی خلاف ورزی کی ہے۔