نئی دہلی، 21 اپریل (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے امریکہ میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کے ذریعہ ہندوستان کے الیکشن کمیشن کو ” کمپرومائزڈ” قرار دیئے جانے کو ہندوستانی جمہوریت کی توہین اور غداری قرار دیا ہے۔
بی جے پی کے قومی ترجمان اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سمبیت پاترا نے پیر کو پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے راہل گاندھی کو امریکہ میں ہندوستان کے الیکشن کمیشن کو “کمپرومائزڈ” کہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ امریکہ میں راہل گاندھی نے ملک کے الیکشن کمیشن کو ’’کمپرومائزڈ‘‘ کہہ کر ہندوستان کی عظیم جمہوریت کی توہین کی ہے۔ راہل گاندھی غدار ہیں، نہ صرف اس لیے کہ وہ بیرون ملک جا کر ملک کے آئینی اداروں کی توہین کرتے ہیں، بلکہ اس لیے بھی کہ انھوں نے نیشنل ہیرالڈ کے ذریعے ملک کی کروڑوں روپے کی جائیداد کا غبن کیا ہے۔ مسٹر گاندھی کو بتانا چاہئے کہ کیا کانگریس نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات، پرینکا گاندھی کے ضمنی انتخاب اور اجودھیا سیٹ پر الیکشن کمیشن کے ساتھ ’’کمپرومائز‘‘ کیا تھا؟ڈاکٹر پاترا نے کہا کہ آج صبح سے بنیادی طور پر دو خبریں سرخیوں میں ہیں۔ پہلی خبر یہ ہے کہ مسٹر گاندھی ایک بار پھر غیر ملکی سرزمین پر وہی کچھ کر رہے ہیں جو وہ برسوں سے کرتے آ رہے ہیں، ہندوستان کی شبیہ خراب کرنا اور ملک کی توہین کرنا۔ اس بار انہوں نے امریکہ میں ہندوستان کو بدنام کیا ہے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اور نہ ہی یہ پہلی بار ہوا ہے۔ دوسری بڑی خبر یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کے کئی بڑے لیڈر آج سے پورے ملک میں پریس کانفرنس کرنے والے ہیں، جن کا واحد مقصد سونیا اور راہل کو بچانا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنی چارج شیٹ میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی دونوں کا نام لیا ہے۔ عدالت میں اگلی سماعت 25 تاریخ کو ہے، دونوں کے جیل جانے کا امکان ہے اور انہیں جانا بھی چاہیے۔ جب ملک کو لوٹا ہے تو قانون کے مطابق جیل کی سزا بھی بھگتنی چاہیے۔ ایسے میں کانگریس پارٹی پورے ملک میں ایک طرح کی بدامنی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔