نئی دہلی20 اپریل: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے مصطفیٰ آباد میں عمارت گرنے کے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہلی کے دیہی علاقوں، غیر مجاز کالونیوں اور از سر نو آباد کی گئی کالونیوں میں تعمیراتی نقشے پاس نہ ہونے کی وجہ سے غیر قانونی تعمیرات بڑھتی جا رہی ہیں، جس کے سبب اس طرح کے حادثات رونما ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمارت گرنے کے اس دل دہلا دینے والے حادثے کی اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کرائی جائے اور غیر مجاز تعمیرات کے لیے ذمہ دار افسروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔ یاد رہے کہ مصطفیٰ آباد میں چار منزلہ عمارت کے گرنے سے 11 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے تھے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی 70 فیصد سے زیادہ آبادی ایسی کالونیوں میں رہتی ہے جہاں عمارتوں کے نقشے منظور ہی نہیں کیے جاتے۔ یہاں تک کہ وہ کالونیاں جو 1977 میں منظور ہو چکی تھیں، آج تک ان میں بھی تعمیراتی نقشے پاس نہیں ہوتے، جو ایک افسوسناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی چونکہ ملک کی راجدھانی ہے، اس لیے یہاں روزانہ کی بنیاد پر آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے، لہٰذا بلڈنگ بائی لاز اور تعمیراتی قوانین میں بنیادی تبدیلیاں کی جائیں تاکہ لوگ قانونی طور پر اپنے مکانات بنا سکیں۔ دیویندر یادو نے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کو اس حادثے کا براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 2015 میں یہاں بی جے پی، 2020 میں عام آدمی پارٹی اور 2025 میں دوبارہ بی جے پی کے ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں اور ان سبھی کے دور میں غیر مجاز تعمیرات اپنے عروج پر رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میونسپل کارپوریشن میں 15 سال تک بی جے پی کا کرپٹ راج رہا اور گزشتہ 3 سالوں سے عام آدمی پارٹی اقتدار میں ہے، دونوں جماعتوں کے دور میں غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ ملا۔