نئی دہلی 20اپریل: بی جے پی لیڈر اور بالی ووڈ اداکار متھن چکرورتی کے بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کے بیان پر ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ پٹنہ میں ہفتہ (19 اپریل) کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’متھن چکرورتی میرے دوست ہیں، میں انہیں ایک اچھے اداکار اور ایک اچھے دوست کے طور پر جانتا ہوں، لیکن وہ کوئی سیاسی شخص نہیں ہیں۔ انہیں سیاست میں لایا گیا ہے۔‘‘ شتروگھن سنہا نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے آگے کہا کہ ’’وہ رکن اسمبلی، رکن پارلیمنٹ یا کونسلر نہیں رہے ہیں۔ وہ ایک بار راجیہ سبھا رکن بنے تھے، وہ بھی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی وجہ سے، راجیہ سبھا میں ان کے ساتھ کچھ معاملہ ہوا تھا، اس لیے انہیں راجیہ سبھا کو چھوڑنا پڑا تھا۔‘‘ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’متھن چکرورتی بی جے پی کے دباؤ میں کچھ کہہ رہے ہیں یا ان کو کہنا پڑ رہا ہے میں اس بارے میں زیادہ کچھ نہیں بولوں گا، میں متھن کے بارے میں کبھی کچھ نہیں کہوں گا۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی نے ہفتہ کو مغربی بنگال میں ہوئے حالیہ تشدد کے حوالے سے کہا تھا کہ ’’مرشدآباد میں مہلک تشدد کے پیش نظر مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کیا جائے۔ انتخاب کے دوران کم از کم 2 ماہ تک مغربی بنگال میں فوج تعینات کی جائے۔‘‘ متھن چکرورتی نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’میں نے وزیر داخلہ سے کے کئی بار گزارش کی ہے اور اب بھی کر رہا ہوں کہ انتخاب کے وقت کم از کم 2 ماہ کے لیے بنگال میں فوج تعینات کی جائے تاکہ منصفانہ انتخاب ہو سکے۔‘‘