نئی دہلی18اپریل: سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ رام جی لال سمن کے ذریعہ راجیہ سبھا میں رانا سانگا سے متعلق دیے گئے بیان کو کئی روز گزر چکے ہیں، لیکن تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب متھرا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں رام جی لال کے خلاف عرضی داخل کی گئی ہے، جس میں مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ عرضی ورنداون کے کتھاواچک کوشل کشور ٹھاکر نے داخل کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز اس معاملے میں گواہی ہونی تھی، لیکن کسی وجہ سے گواہی نہیں ہو سکی۔ اب عدالت نے اس معاملے میں 12 مئی کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس تعلق سے عرضی دہندہ کتھاواچک کوشل کشور ٹھاکر نے بتایا کہ مہارانا سانگا کے لیے نازیبا الفاظ کہنے والے رام جی لال سمن کے خلاف ہم نے ایک عرضی داخل کی تھی، جس پر آج سماعت ہونی تھی۔ گواہی کے بعد رام جی لال کے اوپر مقدمہ کرنے کے لیے ہم نے عزت مآب عدالت میں اپیل کی ہے۔ اس معاملے میں آج کسی وجہ سے سماعت نہیں ہو سکی، اس کے لیے 12 مئی کی تاریخ دی گئی ہے۔ کوشل کشور ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ’’ہم لوگوں نے اپنی عرضی میں گزارش کی ہے کہ رانا سانگا ہمارے ملک کے قومی ہیرو تھے اور اگر قومی ہیرو کی کوئی بے عزتی کرتا ہے تو وہ سیدھے طور پر ملک کی بے عزتی کرتا ہے۔ ایسے اشخاص کے خلاف این ایس اے لگنی چاہیے اور این ایس اے کے تحت کارروائی کرتے ہوئے انھیں جیل بھیجا جانا چاہیے۔‘‘ کوشل کشور نے تو رام جی لال سمن کی پارلیمانی رکنیت ختم کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ ’’آخر کب تک ہم اپنے ملک کی بے عزتی برداشت کرتے رہیں گے۔‘