پٹنہ 17اپریل: بہار اسمبلی انتخاب میں چند ماہ باقی ہیں۔ اس کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں دن بہ دن تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ مہاگٹھ بندھن کی پارٹیوں نے تو آج (17 اپریل) ایک اہم میٹنگ کی جس میں کچھ بڑے فیصلے لیے گئے۔ یہ میٹنگ تقریباً 3 گھنٹے تک چلی، جس میں تمام حلیف جماعتوں کے لیڈران نے شرکت کی۔ میٹنگ کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی، جس میں کانگریس کے بہار انچارج کرشنا الاورو اور بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے انتخابی حکمت عملیوں کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ پریس کانفرنس میں مہاگٹھ بندھن کی تمام حلیف جماعتوں نے اپنی باتیں رکھیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ہر ایک مسئلہ پر عوام کے درمیان مضبوطی سے جائیں گے اور عوام کی حکومت بنائیں گے۔ کانگریس بہار انچارج کرشنا الاورو نے کہا کہ ’’ہم عوامی مسائل پر عوام کی آواز بن کر نریندر مودی، امت شاہ اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے سوال کریں گے۔ مہم کی کیا حکمت عملی ہوگی، کم از کم مشترکہ پروگرام کیا ہوگا، مشترکہ انتخابی منشور کیسے تیار کیا جائے گا، ضلع اور بلاک کی سطح پر کوآرڈینیشن کیسے ہوگا اور ووٹرس لسٹ میں ہونے والی دھاندلی کو کیسے روکا جائے گا… ہم ان تمام ایشوز پر خاکہ تیار کریں گے اور پھر اسے مضبوطی سے نافذ کریں گے۔ کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی قیادت تیجسوی یادو کریں گے۔‘‘ بار بار وزیر اعلیٰ کے چہرے کے سوال پر کانگریس بہار انچارج کرشنا الاورو نے کوئی جواب نہیں دیا۔ حالانکہ یہ اشارہ ضرور مل رہا ہے کہ جب کوآرڈینیشن کمیٹی کی قیادت تیجسوی یادو کو ملی ہے تو عین ممکن ہے مہاگٹھ بندھن کی قیادت بھی وہی کریں گے۔ پشو پتی پارس کے سوال پر تیجسوی یادو نے کہا کہ ابھی مزید میٹنگیں ہوں گی، اس میں جو طے ہوگا بتایا جائے گا۔ بہار کی نتیش حکومت پر تنقید کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’20 سال سے بہار سب سے غریب ہے۔ 2 کروڑ لوگ بہار چھوڑ کر ہجرت کر چکے ہیں، بے روزگاری، جرائم اور ہجرت میں ریاست نمبر 1 ہے۔ مجرمین بے لگام ہو چکے ہیں، جرائم بڑھتے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بیہوشی کی حالت میں ہیں، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کو جواب دینا چاہیے، جو ہمیشہ بہار آتے رہتے ہیں۔‘‘
مہاگٹھ بندھن کی ایک اہم حلیف جماعت وی آئی پی کے سربراہ مکیش سہنی نے بھی اپنی باتیں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’سب کو احساس ہے کہ بہار میں کوئی بھی کام بغیر پیسے کے نہیں ہوتا ہے۔ ہم عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کیسے لڑیں اس کی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ سب 20 سال قبل کی بات کرتے ہیں، موجودہ این ڈی اے حکومت کی 20 سالہ حکمرانی کی کوئی بات نہیں کرتا ہے۔ اگر غلط کام کرنے کا میڈل دیا جائے تو بی جے پی کو ہی تمام میڈلز ملیں گے۔ ہم مضبوطی سے مہاگٹھ بندھن کے ساتھ ہیں، بہار میں ایک مضبوط حکومت بنائیں گے۔