نئی دہلی، 23 مارچ (یو این آئی) دفاعی چمپئن شیتل دیوی نے اتوار کو جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں کھیلو انڈیا پیرا گیمز میں پچھڑنے کے بعد واپسی کرتے ہوئے اپنا دوسرا گولڈ میڈل جیتا۔جموں و کشمیر کی شیتل نے کمپاؤنڈ تیر اندازی اوپن فائنل میں اوڈیشہ کی دویانگ تیر انداز پائل ناگ کے خلاف 109-103 سے کامیابی حاصل کی۔قومی دارالحکومت میں تیز دھوپ کی وجہ سے کھلاڑیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس سے تیر اندازوں کی مسابقتی جذبہ کم نہیں ہوا۔ 40 سالہ راکیش کمار اور 30 ​​سالہ جیوتی بالیان نے تمغے جیتے جبکہ 18 سالہ شیتل اور 17 سالہ پائل بھی کمپاؤنڈ اوپن ایونٹس میں پوڈیم پر چمکیں۔وہیں میچ میں جھارکھنڈ کے وجے سنڈی نے مردوں کے ریکرو اوپن گولڈ میڈل میچ میں ہریانہ کے وکاس بھاکر کو 6-4 سے شکست دی، جبکہ ہریانہ کی پوجا نے مہاراشٹر کی راج شری راٹھور کو خواتین کے ریکرو اوپن گولڈ میڈل میچ میں 6-4 سے شکست دی۔ لیکن سب کی نظریں خواتین کے کمپاؤنڈ گولڈ میڈل میچ پر تھیں۔ شیتل دیوی نے 8 اور 7 کے اسکور سے شروعات کی، جبکہ پائل نے ڈبل 10 کے ساتھ شروعات کی۔ تاہم، 17 سالہ پائل نے تیسرے راؤنڈ میں برتری کھو دی جہاں انہوں نے پہلی بار 7 کا اسکور بنایا اور شیتل نے 9 اور 10 کے اپنے مسلسل بہترین اسکور پر واپسی کی۔ فیصلہ کن پانچویں راؤنڈ میں، شیتل نے کھیلو انڈیا پیرا گیمز 2025 میں گولڈ میڈل جیتا۔سب سے پہلے، پائل نے فائنل میں بہت اچھا کھیلا اور اپنی مسلسل محنت سے وہ جلد ہی ہندوستان کے لیے تمغہ جیتیں گی۔ ذاتی طور پر میں ماتا رانی کے آشیرواد کے لئے شکر گزار ہوں کہ میں نے کھیلو انڈیا پیرا گیمز میں اپنا دوسرا گولڈ میڈل جیتا۔ شیتل نے سائی میڈیا کو بتایا کہ بچوں سی معصومیت اور نرم مزاج پائل نے اپنے پہلے کھیلو انڈیا پیرا گیمز میں اپنے مقابلے کے بعد تکنیکی پہلوؤں کے بارے میں بات کی۔ پائل نے کہا ’’پہلے میں اپنی مصنوعی ٹانگوں میں دو آلات سے تیر چلاتی تھی، لیکن اب میں صرف ایک ٹانگ سے تیر چلاتی ہوں، اسے ایڈجسٹ کرنا مشکل تھا، لیکن میں تکلیف کے باوجود فائنل میں پہنچی اور آج ہوا بھی تیز تھی۔ لیکن میں فائنل میں شرکت کرکے چاندی کا تمغہ جیت کر خوش ہوں۔‘‘پائل کے کوچ کلدیپ ویدوان کے مطابق، پائل نے ایک ماہ قبل نئے آلات حاصل کرنے کے بعد پیرا آرچری میں دوسری زندگی حاصل کی۔ کلدیپ نے کہا’’چونکہ وہ دنیا کی پہلی خاتون تیر انداز ہیں جن کے چاروں اعضاء نہیں ہیں، اس لیے ان کی مصنوعی ٹانگ میں ایک اضافی ڈیوائس لگانا میرے لیے ایک چیلنج تھا۔ اب وہ تیر چلانے کے لیے صرف ایک ٹانگ کا استعمال کرتی ہے۔‘‘کلدیپ نے کہا کہ چونکہ یہ آلہ محض ایک ماہ قبل نصب کا گیا تھا، اس لیے پیرا آرچری میں پائل کا سفر نئے سرے سے شروع ہوا۔ انہوں نے گزشتہ ماہ کے دوران جس محنت اور لگن کا مظاہرہ کیا ہے اس کی وجہ سے وہ آج چاندی کا تمغہ جیتنے کی حقدار ہیں۔