نئی دہلی 22مارچ: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں جمعہ (21 مارچ) کو دہشت گردی کے حوالے سے مودی حکومت کی ’زیرو ٹالرنس‘ پالیسی پر بات کی۔ اب ان کے بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے جموں و کشمیر سے متعلق کچھ اہم سوالات امت شاہ کے سامنے رکھ دیے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ امت شاہ نے بہت ساری باتیں کیں لیکن جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے، اس پر کوئی بات کیوں نہیں کی؟ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ جموں و کشمیر کو مکمل درجہ دینے کے بارے میں بتائیے۔ آپ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات بدل گئے ہیں تو آپ اس کو مکمل ریاست کا درجہ واپس کیوں نہیں لوٹاتے۔ اس پر انہوں نے کچھ نہیں کہا۔‘‘ جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے ایک بار پھر سوال اٹھایا کہ آپ مردم شماری کب کرائیں گے، 2021 میں کرانی تھی۔ مردم شماری نہ کرانے کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ قریب 14 کروڑ ہندوستانیون کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کا فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ 15 کرروڑ ہندوستانیوں کو راشن نہیں مل پا رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’4 سال ہو گئے ہیں لیکن مردم شماری نہیں ہوئی۔ اس پر بھی وزیر داخلہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ 2 گھنٹے کی تقریر تھی، پوری دنیا کی باتیں کر رہے تھے لیکن مردم شماری کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا، کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے اس حوالے سے کچھ نہیں کہا۔‘‘ جے رام رمیش نے امت شاہ کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ ’’یہ ایک انتخابی تقریر تھی، اس میں صرف مغربی بنگال کو نشانہ بنایا گیا، تمل ناڈو کی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری جانب سے اجے ماکن نے سوال اٹھائے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر میں فساد ہو رہے ہیں، وہاں پر بھی ڈبل انجن کی حکومت ہے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جو اصل مسائل ہیں اس پر تو انہوں نے کچھ کہا ہی نہیں۔ منی پور اور ناگالینڈ کے بارے میں بھی کچھ نہیں بولے۔‘‘