نئی دہلی21مارچ: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اجئے ماکن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی وزارت داخلہ کی نااہلی و راجدھانی دہلی کے حالات سے متعلق کچھ تلخ حقائق رکھتے ہوئے برسراقتدار طبقہ کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انھوں نے مرکزی وزارت داخلہ کی کارگزاریوں پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس کی تجدید، بارڈر سیکورٹی، مردم شماری جیسے اہم شعبوں میں پیسہ خرچ کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ کانگریس لیڈر نے پاکستان سے ہندوستان میں داخل ہونے والے اسلحوں اور نشہ آور اشیا معاملے پر بھی مرکزی وزارت داخلہ پر سوالات اٹھائے۔ راجدھانی دہلی کے تعلق سے اجئے ماکن نے کہا کہ یہ ملک کی راجدھانی کے ساتھ ’کرائم کیپٹل‘ بھی ہو گئی ہے۔ یہ براہ راست مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے، پھر بھی حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ دہلی پولیس پر بجٹ میں ہزاروں کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں، پھر بھی بہتری دیکھنے کو نہیں ملتی۔ خصوصاً خواتین، بچوں اور بزرگوں سے متعلق جرائم کے معاملے میں دہلی سرفہرست بنی ہوئی ہے۔
راجیہ سبھا میں وزارت داخلہ کے تعلق سے بحث کے دوران وزارت کی کارگزاریوں پر سنگین سوالات کے ساتھ کانگریس لیڈر اجئے ماکن نے فنڈ نہ خرچ کرنے کا بھی تذکرہ کیا۔ اجئے ماکن نے وزارت داخلہ سے بڑھ رہے جرائم اور نشہ کے کاروبار سے لے کر مردم شماری، بارڈر سیکورٹی، پولیسنگ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ پر فنڈ نہ خرچ کر پانے پر جواب مانگا۔ انھوں نے کہا کہ دہلی میں خواتین، بچوں اور ضعیفوں کے ساتھ جرائم کے واقعات غیر معمولی طور پر بڑھے ہیں۔ اعداد و شمار پر نظر ڈالنے سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی کرائم کیپٹل بن گئی ہے۔ دہلی میں پولیس کا انتظام و انصرام مرکزی حکومت کے پاس ہے اور ہر سال اس پر 11 سے 12 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جاتے ہیں۔ لیکن اس کا خاطر خواہ نتیجہ دکھائی نہیں دے رہا۔