بھوپال، 24 جنوری (ایجنسی) مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت کے بعد بی جے پی نے اب لوک سبھا انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے۔ بی جے پی کے سینئر رہنما مسلسل اپنے علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور کارکنوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا اپنے پانچ روزہ دورے پر گوالیار-چمبل خطہ میں ہیں۔ یہاں سندھیا نے کانگریس کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ بدھ کو مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا کے سامنے کانگریس کے 228 کارکنان کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔
دراصل کچھ دن پہلے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے سابق ایم ایل اے راکیش سنگھ ماوئی کی قیادت میں بدھ کو تقریباً 228 کارکنان گوالیار میں سندھیا کے جئے ولاس محل پہنچے۔ یہاں سبھی مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا کے سامنے بی جے پی میں شامل ہوئے۔بی جے پی میں شامل ہونے والے عہدیداروں میں مرینا مہیلا کانگریس کی ضلع صدر سنجو شرما، اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے شہر صدر حسنین خان، بانمور بلاک کے تمام منڈل صدور، سیکٹر صدور اور مرینا ساؤتھ کے تمام سیکٹرز اور مرینا نارتھ اور ضلع کے 15 سیکٹر اور 7 منڈل اور ضلع عہدیداران اور بلاک عہدیداران کے ساتھ آئی ٹی سیل کے ریاستی اور ضلع عہدیداران شامل ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ مرینا اسمبلی کے سابق کانگریس ایم ایل اے راکیش ماوئی اپنی پارٹی سے ناراض تھے۔ اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہیں ملنے سے ناراض راکیش ماوئی نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
راکیش ماوئی نے مرکزی شہری ہوابازی کے وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا کے سامنے دہلی پہنچ کر بی جے پی کی رکنیت لے لی تھی۔ اب 228 کارکنوں کے ذریعہ اٹھاگئے گئے اس قدم سے کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔