بھوپال: 25فروری: دو روزہ گلوبل انویسٹرس سمٹ کے دوسرے دن مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز اینڈ اسٹارٹ اپ سمٹ سیشن میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے سب کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ اس دو روزہ چوٹی کانفرنس کا انعقاد مثبت جذبے اور منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ڈویژن وار علاقائی صنعتی کانکلیو کا انعقاد کرکے، ہم نے ریاست میں ایک مثبت صنعتی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس سے وسیع بات چیت ہوئی ہے اور ایم ایس ایم ای سیکٹر میں حوصلہ افزا نتائج دیکھنے میں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعت اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے بغیر معاشی بنیاد مضبوط نہیں ہو سکتی۔ صنعتوں کی ترقی سے ہی روزگار کے مواقع بڑھتے ہیں اور ریاست خوشحال ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر بہت وسیع ہے اور اس نے نئے امکانات کے دروازے کھولے ہیں۔ ریاستی وزیر شری چیتنیا کشیپ کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں نافذ کی گئی نئی ایم ایس ایم ای پالیسی میں تمام اہم نکات کو شامل کیا گیا ہے جس سے یہ شعبہ مزید مضبوط ہوگا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے یقین ظاہر کیا کہ چوٹی کانفرنس کے اختتام پر اعداد و شمار آنے تک یہ واضح ہو جائے گا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بے مثال حوصلہ افزا ردعمل ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جو بھی عہد کر رہی ہے اور جس شفافیت کے ساتھ پالیسیوں کو لاگو کر رہی ہے وہ ریاست کی صنعتی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ایم ایس ایم ای محکمہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسیاں واضح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش اب پرواز کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ ہماری حکومت اور تاجر مل کر کامیابی کی نئی جہتیں قائم کریں گے۔ مائیکرو، سمال اور میڈیم انٹرپرائزز کے وزیر جناب چیتنیا کشیپ نے عالمی سرمایہ کاروں کے اجلاس میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو اور صنعت کے تمام ساتھیوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کاروباری افراد کی پری پروڈکشن سے لے کر پوسٹ پروڈکشن تک ہر عمل کو سادہ اور شفاف بنانے کے لیے 18 نئی پالیسیاں نافذ کی ہیں۔ زمین کی الاٹمنٹ کے عمل کو بھی آسان بنایا گیا ہے تاکہ کاروباری افراد آسانی سے اور مقررہ وقت کے اندر سرکاری سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں۔ وزیر شری کشیپ نے کہا کہ حکومت انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور روزگار پیدا کرنے کے دو اہم مقاصد پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر نئی پالیسیوں کی ضرورت پڑی تو حکومت تاجروں کے ساتھ مکمل شفافیت کے ساتھ کام کرتے ہوئے ان پر عمل درآمد کرے گی۔ سربراہی اجلاس سے ریاست کے سنہری مستقبل کا تصور کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اختراعات اور سرمایہ کاری سے لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوں گی اور یہ ملک کو عالمی رہنما بننے کی طرف لے جائے گا۔