دبئی :23؍فروری :چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیم نے 2017 کی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں اپنی 180 رنز کی شکست کا بدلہ لے لیا۔ دبئی میں اتوار کو پاکستان نے 241 رنز بنائے۔ بھارت نے ہدف 42.3 اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔بھارت کی جانب سے ویراٹ کوہلی نے ناقابل شکست 100، شریاس ایئر نے 56 اور شبمن گل نے 46 رنز بنائے۔ کلدیپ یادیو نے 3 اور ہاردک پانڈیا نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کی جانب سے سعود شکیل نے 62 اور محمد رضوان نے 46 رنز بنائے۔ شاہین شاہ آفریدی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ ابرار احمد اور خوشدل شاہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔وراٹ 158 کیچوں کے ساتھ ون ڈے میں سب سے زیادہ کیچ لینے والے ہندوستانی بن گئے۔ انہوں نے اننگز میں 15واں رن بناتے ہی تیز ترین 14000 ون ڈے رنز بھی مکمل کر لیے۔ کوہلی بین الاقوامی کرکٹ میں تیسرے ٹاپ سکورر بھی بن گئے۔ انہوں نے آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ کو پیچھے چھوڑ دیا جن کے نام 27,483 رنز ہیں۔ ویراٹ کوہلی: 100 رنز کی اننگز کھیلی ویرات کوہلی نے 111 گیندوں پر 100 رنز کی اننگز کھیلی۔ وہ روہت شرما کے آؤٹ ہونے کے بعد بیٹنگ کے لیے آئے اور ہندوستانی اننگز کو آگے بڑھاتے رہے۔ ویرات نے صبر کے ساتھ ابرار کے اوورز کھیلے اور پھر تیزی سے رنز بنائے۔ کلدیپ یادیو: 3 وکٹیں، بلے بازوں کو ڈیتھ اوورز میں رنز بنانے سے روکا، کلدیپ نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے ڈیتھ اوورز میں سلمان آغا، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی وکٹیں حاصل کیں۔ جس کی وجہ سے پاکستانی ٹیم ڈیتھ اوورز میں زیادہ رنز نہ بنا سکی۔ سست بیٹنگ: پاور پلے میں 2 وکٹیں گنوانے کے بعد، پاکستان نے درمیانی اوورز میں بہت سست بلے بازی کی۔ محمد رضوان اور سعود شکیل نے 144 گیندوں پر 104 رنز کی شراکت قائم کی۔ ٹیم 11 سے 40 اوورز کے درمیان 180 گیندوں پر صرف 131 رنز بنا سکی۔ اسپنرز کی کمی: پاکستان نے پلیئنگ 11 میں صرف ایک فل ٹائم اسپنر ابرار احمد کو موقع دیا۔ جنہوں نے 10 اوورز میں 28 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی۔ باقی اسپنرز ان کا ساتھ نہ دے سکے۔ ٹیم نے لیگ اسپن آل راؤنڈر شاداب خان کو بھی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا۔