نئی دہلی 20فروری: آسام کے ناگاؤں ضلع کے روپوہی ہاٹ میں جمعرات کو دھبری سے کانگریس کے لوک سبھا رکن رقیب الحسین اور ان کے سیکورٹی اہلکاروں (پی ایس او) پر نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا۔ اس حملہ میں رکن پارلیمنٹ رقیب الحسن بال بال بچ گئے۔ حملہ آوروں نے رکن پارلیمنٹ کے ساتھ دھکا مکی کر انھیں گرا دیا اور پھر بیٹ سے ان پر حملہ کیا۔ اس دوران بیچ بچاؤ کرنے کی کوشش کر رہے سیکورٹی اہلکاروں پر بھی حملہ آوروں نے حملہ کیا اور ان کے اسلحے چھیننے کی کوشش کی۔ حملہ آور سیاہ کپڑے سے چہرہ چھپائے ہوئے تھے۔ اس حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیاہ کپڑے سے چہرہ چھپائے حملہ آور کس طرح رکن پارلیمنٹ پر حملہ کر رہے ہیں۔ پولیس نے رکن پارلیمنٹ پر حملے کی تصدیق کی ہے۔ ناگاؤں پولیس نے بتایا کہ کانگریس کارکنان کی ایک میٹنگ میں شامل ہونے گئے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین پر لوگوں کے ایک گروپ نے کرکٹ بیٹ سے حملہ کیا، جن کے چہرے سیاہ کپڑے سے چھپے ہوئے تھے۔ پی ایس او نے رکن پارلیمنٹ کو بچانے کی کوشش کی، لیکن ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ پولیس افسران نے بتایا کہ حملے کی خبر ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور رقیب الحسین کو اسپتال لے جایا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے، لیکن پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ افسران نے بتایا کہ تفصیلی جانکاری کا انتظار ہے۔ حادثہ کی ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ حملہ آوروں سے بچنے کے لیے رکن پارلیمنٹ رقیب الحسین دوڑتے ہوئے ایک اسکوٹی کے پیچھے بیٹھ کر وہاں سے بھاگے اور اپنی جان بچائی۔ واضح رہے کہ رقیب الحسین نے گزشتہ سال دھبری لوک سبھا سیٹ سے ریکارڈ 10 لاکھ سے زائد ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کی تھی۔ ان کے بیٹے نے سماگری اسمبلی حلقہ کے لیے ضمنی انتخاب لڑا تھا، جس کی نمائندگی رقیب الحسین نے 5 مرتبہ کی تھی۔ وہ بی جے پی امیدوار دیپو رنجن شرما سے ہار گئے تھے۔ گزشتہ سال نومبر میں ضمنی انتخاب کے دوران اس انتخابی حلقہ اور آس پاس کے علاقوں میں تشدد کے کئی واقعات دیکھے گئے تھے۔