چنڈی گڑھ 15فروری: ہریانہ کے وزیر برائے توانائی و ٹرانسپورٹ انل وِج کی ناراضگی بی جے پی حکومت سے کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ابھی ایک معاملے میں انھیں ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ کا جواب دینا پڑا تھا، اور اب بلدیاتی انتخاب میں امیدواروں کے سلیکشن کو لے کر انھوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے انبالہ کینٹ سٹی کونسل کے کونسلر امیدواروں کی فہرست پر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اس لسٹ میں ان کے حامیوں کے نام کاٹ دیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آج انل وِج کے حامی ٹکٹ کٹنے کا معاملہ لے کر ان کی رہائش پر پہنچے تھے۔ اپنے حامیوں سے وِج نے کہا کہ میٹنگ میں وہ جاری لسٹ کو ہولڈ کروا دیں گے۔ اس کے بعد وِج نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو ایک ای میل بھی کر دیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ اگر لسٹ میں ان کے حامیوں کے نام نہیں ڈالے گئے تو وہ انتخاب میں امیدواروں کی تشہیر نہیں کریں گے اور بیرون ملک چلے جائیں گے۔ دراصل انبالہ کینٹ سٹی کونسل میں کونسلر امیدواروں سے متعلق ایک لسٹ وزیر توانائی انل وِج نے پارٹی کو بھیجی تھی۔ اس میں وِج کے حامیوں کے نام شامل تھے۔ لیکن جب کل جاری کی گئی لسٹ میں وِج کے 16 حامیوں کے نام نہیں تھے، تو آج صبح انھوں نے اپنے حامیوں اور کارکنان کی میٹنگ طلب کی۔ انھوں نے جاری لسٹ پر اعتراض بھی ظاہر کیا۔ اس کے بعد لسٹ کو فی الحال ہولڈ کر دیا گیا ہے۔ وِج کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے لسٹ میں ترمیم کا امکان ہے۔ انل وِج نے پارٹی ہائی کمان کے سامنے ای میل کے ذریعہ صاف کر دیا ہے کہ اگر لسٹ میں ترمیم نہیں کی گئی تو وہ انتخاب میں حصہ نہیں لیں گے۔ یہ تنازعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب انل وِج ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اور بی جے پی ریاستی صدر موہن لال بڑولی کے خلاف بیان بازی کرتے آ رہے ہیں۔ اس پر پارٹی انھیں نوٹس جاری کر چکی ہے اور اس کا جواب بھی وِج نے گزشتہ دنوں بھیج دیا ہے۔ انھوں نے اس میں اپنی ہی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔