پٹنہ 15فروری: ریاست بہار میں رواں سال اسمبلی انتخاب ہونا ہے۔ حالانکہ انتخاب میں ابھی کچھ ماہ کا وقت باقی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی اب تک اسمبلی انتخاب کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود بھی بہار میں سیاسی پارٹیوں نے ابھی سے ہی انتخاب کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ یہی نہیں ووٹرس کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے پارٹیوں نے ذات پر مبنی ریلیاں کرنی بھی شروع کر دی ہیں۔ آئیے ذیل میں جانتے ہیں کہ بہار میں سیاسی پارٹیوں نے آئندہ اسمبلی انتخاب کے لیے کس طرح کی سیاسی حکمت عملیوں کا آغاز کیا ہے۔ 1-تیلی اور دھوبی ادھیکار ریلی: کچھ دن قبل ہی پٹنہ کے مِلر اسکول میدان میں تیلی برادری کو متحد کرنے کے لیے ’تیلی ہُنکار ریلی‘ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ حالانکہ اسے ایک ’سماجی ریلی‘ کا نام دیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں اس ریلی کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لیکن اس ریلی میں اپوزیشن لیڈر اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے بھی شرکت کی اور ایک کے بعد ایک کئی وعدے بھی کر دیے۔ تیجسوی یادو نے اپنی خطاب میں کہا کہ ’’تیلی برادری ہمارا ساتھ دے گی۔ آپ لوگوں کو آگے بڑھانے کی فکر ہم کریں گے۔ ترقی یافتہ بہار بنانے کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔‘‘ تیجسوی یادو نے انے اپنے والد اور سابق وزیر اعلی بہار لالو پرساد یادو کے ذریعہ تیلی برادری کی ترقی کے لیے کیے گائے کاموں کے متعلق تفصیلی جانکاری بھی دی۔ اس ریلی کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس کی صدارت ’بہار تَیلِک ساہو سبھا‘ کے صدر رنوجے ساہو نے کی۔ رنوجے ساہو راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی جنرل سکریٹری ہونے کے ساتھ ساتھ پارٹی کے رکن اسمبلی بھی ہیں۔ اسی طرح راجدھانی میں گزشتہ 9 فروری کو ’دھوبی ادھیکار‘ ریلی کا بھی انعقاد ہو چکا ہے۔ اس ریلی کے ذریعہ بھی دھوبی برادری کو اپنے حقوق کے تئیں آگاہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ ساتھ ہی اس ریلی کو بھی رواں سال ہونے والے اسمبلی انتخاب سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔