بھوپال، 23 جنوری (رپورٹر) آسام میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کو روکنے کو لیکر منگل کو ریاست کے تمام ضلع ہیڈکوارٹرس پر کانگریس نے مظاہرہ کیا۔ بھوپال کے روشن پورہ چوراہے پر بڑی تعداد میں کانگریس عہدیداروں نے خاموش احتجاج کیا۔ اس میں پی سی سی چیف جیتو پٹواری، سابق سی ایم دگ وجے سنگھ اور اسمبلی لیڈر آف اپوزیشن امنگ سنگھار اور دیگر کانگریسی عہدیداروں نے شرکت کی۔
پی سی سی چیف جیتو پٹواری نے کہا کہ بھارت جوڑو نیائے یاترا سے بوکھلائی بھارتیہ جنتا پارٹی اب آئینی اور شہری حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ملک کا ہر شہری، جسے مذہبی آزادی کا آئینی حق حاصل ہے، رضاکارانہ طور پر مندر درشن بھی نہیں کر سکتا،کیوں، کیا بی جے پی اور مودی جی کو ڈر تھا کہ اگر رام مندر کی پران پرتشٹھا کے دوران راہل گاندھی کی مذہبیت کھل کر سامنے آئی تو انہیں سیاسی طور پر نقصان اٹھانا پڑے گا؟
یہی وجہ تھی کہ ملک کے سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ کو براہ راست قانون اور آئین کی خلاف ورزی کا حکم دیا گیا؟ وہیں اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار نے کہا کہ کانگریس کارکنوں کو اب گاندھی کے نہیں سبھاش چندر بوس کے نظریے پر چلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لئے یاترا نکال رہے ہیں۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی مہنگائی، بدعنوانی اور بے روزگاری کی بات نہیں کرتی ہے۔
سابق سی ایم دگ وجے سنگھ نے اس معاملے میں سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا رام راجیہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ رام مندر کی پران پرتشٹھا کے وقت ایک طرف کہا جاتا ہے کہ جو جہاں ہے وہ مندر میں پوجا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب راہل گاندھی آسام کے مندر میں پوجا کرنے جاتے ہیں تو انہیں روک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اس ناانصافی کے خلاف یاترا نکال رہے ہیں۔
14 جنوری کو منی پور سے شروع ہوئی یہ یاترا 20 مارچ کو ممبئی پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی۔ منی پور سے شروع ہونے والی راہل گاندھی کی یہ یاترا ناگالینڈ، اروناچل پردیش، میگھالیہ، آسام، مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ، اتر پردیش، اڈیشہ اور گجرات کا بھی احاطہ کرے گی۔ راہل اس دورے کے دوران مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان بھی جائیں گے۔ یہ یاترا 67 دنوں میں 110 اضلاع سے ہوتی ہوئی 6700 کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرے گی۔