سرونج ۔ 31/ جنوری ( پریس ریلیز) مدرسہ ریاض المدارس سرونج ضلع ودیشہ ایم پی کا سالانہ جلسہ بعنوان دستار بندی حفاظ کرام و تکمیل مشکوٰۃ شریف منعقد ہوا۔یہ جلسہ تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھنے کے قابل ہے کیوں نہ ہو کیونکہ اس میں صرف مدرسہ کا ہی نہیں بلکہ پورے شہر سرونج کا سر فخر سے اونچا ہوا ہے مزید یہ بات مدرسہ ہذا کے ذمداران واساتذہ کرام اور خوش نصیب طلباء کے لیے بہت ہی یادگار دن رہا جس میں انہوں نے دل کی گہرائیوں سے رب صمد کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ بھی اس چمن سے یہ سلسلہ جاری و ساری رہے اس کی دعا کی۔
اس نورانی جلسے کی صدارت حضرت مولانا سید شرافت علی ندوی استاد حدیث و تفسیر دارالعلوم تاج المساجد بھوپال نے کی جس میں انہوں نے 15 طلباء کو مشکوٰۃ کا درس دے کر طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مزید ارشادات غالیہ کلمات عالیہ سے نوازا اور طلبہ و سامعین کو شب معراج پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ جلسہ جس تاریخ میں منعقد ہوا ہے وہ شب معراج ہے 27 رجب المرجب مطابق 27 جنوری 2025 بروز پیر مدرسہ ہذا کے معتمد تعلیمات ڈاکٹر محمد وکیل ندوی جلسے کے سرپرست اعلی رہے۔
مہمان خصوصی مفتی خالد حقی صاحب مہتمم مدرسہ بستان رحمت ککروا پٹھار منڈی بامورہ  نے اصلاح معاشرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ حضرات سود وغیرہ سے بچیں ،وہیں پر دوسرے مہمان خصوصی مولانا انیس الرحمن مظاہری مہتمم مدرسہ سراج العلوم مرواس نے کہا کہ آج مدرسے میں مشکوۃ تک تعلیم کو دیکھ کر بڑا رشک ہو رہا ہے اور وہ بھی ایک بڑی تعداد 15 طلبہ یقینا اس میں مہتمم اساتذہ کی شب و روز کی محنت ہے میں طلبہ اور اساتذہ کو مبارکباد دیتا ہوں اور مدرسے کی ترقی کے لیے دعا گو ہوں۔
مفتی عبدالرشید کے بھیجے ہوئے خط کو لے کر آئے آپ کے صاحبزادے مفتی ابرار جو کہ مدرس ہیں مدرسہ ضیاء العلوم سیو انہوں نے پڑھ کر سنایا جس میں حق پر قائم رہنے کی طلبہ و سامعین کو نصیحت تھی مدرسہ ہذا کے مہتمم ڈاکٹر عزیز الدین ندوی قاسمی نے مدرسے کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ ایک جانب خوشی کا موقع ہے کہ ہمارا خواب شرمندہ تعبیر ہوا کہ مدرسے میں  عربی درجات کی تعلیم کا سلسلہ مشکوٰۃ تک پہنچ گیا اور آج کے جلسہ کا تکمیل مشکوٰۃ کا پیغام سنہرے الفاظ سے لکھنے کے قابل ہے اور وہیں دوسری جانب مالی تعاون کی کمی کا بھی اظہار کیا کہ تقریبا امسال مدرسہ چھ لاکھ کا مقروض ہو چکا ہے جس کی وجہ سے مکمل یکسوئی نہیں ہو پاتی ہمارے نوجوانان عالم دین اساتذہ کرام کو اگر وقت پر تنخواہ نہ ملے تو پھر کس طرح یکسوئی  ہو سکتی ہے آپ حضرات سے اپیل ہے کہ بھرپور تعاون فرمائیں۔ آخر میں مدرسہ ہذا کے معتمد تعلیمات  نے اپنے کلمات کا اظہار کیا اور جلسہ کا اختام ان ہی کی دعا پر ہوا۔