بھوپال:27؍جنوری:(پریس ریلیز)بھوپال کی متحرک و فعال سوسائٹی ’’بے نظیر انصار ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی‘‘ کے زیر اہتمام ہر سال یوم جمہوریہ (۲۶؍جنوری)اور یومِ آزادی (۱۵؍ اگست) پر گمنام مجاہدین آزادی پر خصوصی نمائش کا انعقاد کیا جاتا رہا ہے۔لیکن اِمسال سوسائٹی کی یہ خصوصی نمائش بھوپال سے باہر بھیونڈی م مبئی میں لگائی گئی۔جہاں کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے اس خصوصی نمائش میں حصہ لے کر گمنام مجاہدین آزادی کیبارے میں معلومات حاصل کی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جہاں بینظیر سوسائٹی سال میں دو مرتبہ اس خصوصی نمائش کا انعقاد بھوپال میں کرتی آرہی ہے اس سال پروگرام بھوپال سے باہر ہونے کی وجہ سے یہ خصوصی نمائش بھوپال میں نہ ہو سکی۔لیکن قابل افسوس بات یہ ہے کہ کسی نے بھی یوم جمہوریہ کے موقع پر گمنام مجاہدین آزادی کو خراج تحسین پیش کرنے، ان کے بارے میں نئی نسل کو روشناس کرانے، ان کی شخصیات کو عام لوگوں میں متعارف کرانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ ۶۲ جنوری کا پورا دن گذر گیا لیکن کہیں بھی اس طرح کے اقدامات دیکھنے کو نہیںملے۔
بھوپال کے ایک صحافی نے دوران گفتگو بتایا کہ اہل بھوپال نے گمنام مجاہدین آزادی پر لگنے والی بے نظیر سوسائٹی کی خصوصی نمائش کو بہت یاد کیا۔انہوںنے کہا کہ بے نظیر انصار ایجوکیشنل سوسائٹی ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیکہ جہاں طلباء کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ تاریخ کو جانتے ہیں۔ لیکن کل یعنی ۲۶ جنوری کا دن ایسا گذرا کہ پورے دن تقاریب تو کئی منعقد ہوئی لیکن وہ صرف ترنگا لہرانے، ریلی نکالنے، شیرینی کھانے تک محدود رہیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ یومِ جمہوریہ پر گمنام مجاہدین آزادی پر خصوصی نمائش کا انعقاد ایک نہایت اہم اور مؤثر قدم ہے جس کے ذریعے ہمارے ملک کی تاریخ کے ایسے گوشے کو اجاگر کیا جاتا ہے جسے اکثر نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ یہ نمائش ان بہادر مجاہدین کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا ایک زبردست موقع ہے جنہوں نے آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا مگر تاریخ میں ان کا ذکر بہت کم یا بالکل نہیں ہوا۔ یہ نمائش ہمارے گمنام ہیروز کی قربانیوں، محنت اور عزم کی داستانوں کو سامنے لاتی ہے۔ ان میں وہ افراد شامل ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کی قربانی دی، جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے وقت گزارا، یا پھر انقلابی سرگرمیوں میں حصہ لے کر انگریز حکومت کے خلاف آواز اٹھائی۔ اگرچہ ان کی قربانیاں تاریخ کے صفحات پر بہت کم نظر آتی ہیں، لیکن ان کی جدوجہد ہی ہمیں آزادی کی قیمت کا شعور دیتی ہے۔
بے نظیر انصار ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام ہر سال ہونے والی اس خصوصی نمائش میں مختلف قسم کے مواد شامل کئے گئے ہیں جیسے ان مجاہدین کے تعلق سے خطوط،تصاویر، اور ان کے زندگی کے مختلف گوشوں کو اجاگر کرنے والے ڈاکیومنٹس۔ یہ نمائش نہ صرف تاریخ کے اس پہلو کو نئی نسل تک پہنچانے کا ایک ذریعہ ہے بلکہ یہ ہمیں یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ آزادی حاصل کرنے میں صرف چند مشہور شخصیات کا ہی نہیں بلکہ ہر ایک شہری کا کردار تھا۔
اس قسم کی نمائشیں ایک تعلیمی اور قومی فرض کے طور پر ضروری ہیں تاکہ ہم اپنے گمنام ہیروز کو یاد رکھیں اور ان کی قربانیوں کو معترف ہو کر ان کا شکر گزار ہوں۔ یہ نمائش ہمیں اس بات کا بھی احساس دلاتی ہے کہ آزادی کا سفر کبھی آسان نہیں تھا اور اس میں بہت سی قربانیاں شامل تھیں۔ یومِ جمہوریہ کے موقع پر ایسی نمائشوں کا انعقاد نہ صرف ہمارے تاریخ کے اہم ابواب کو زندہ رکھنے کا ایک طریقہ ہے بلکہ یہ قومی یکجہتی اور قومی فخر کا باعث بھی بنتا ہے، جس سے ہم سب کا رشتہ اپنی تاریخ اور ثقافت سے مضبوط ہوتا ہے۔
۲۶؍ جنوری یوم جمہوریہ کا دن تو گذر گیا لیکن اہل بھوپال کو سبق سکھا گیا کہ ہمیںکتنی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ نئی نسل کو بچانا ہے اور تاریخ سے ان کا رشتہ قائم رکھنا ہے تو پھر ہمیں ماضی کے جھرونکوں سے انہیں روشناس کرانا ہوگا۔ اور صرف بے نظیر سوسائٹی اور ان کے کارکنان نہیں بلکہ ہر ایک کی ذمہ داری ہیکہ وہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے۔اس موقع پر اہل بھوپال نے واقعی یہ جانا کہ گمنام مجاہدین آزادی پر خصوصی نمائش کا انعقاد کرنے کا بے نظیر سوسائٹی کا یہ قدم کتنا اہم اور ضروری ہے۔ اب ہر ایک کو عزم کرنا چاہئے کہ ہم نئی نسل کو کس طرح یہ علم منتقل کر سکتیہیں اس کے بارے میں فکر کریں گیاور اچھا کام کرنے والوں کا ساتھ دیں گے ؎
دو چار امیدوں کے دئیے اب بھی ہیں روشن
ماضی کی حویلی ابھی ویران نہیں ہے