رائے پور21جنوری: چھتیس گڑھ کے گریابند ضلع میں پولیس اور نکسلیوں کے درمیان شدید تصادم ہو رہا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اب تک سلامتی دستوں نے 19 نکسلیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ یہ تصادم اوڈیشہ اور چھتیس گڑھ کی سرحد پر واقع کلہاڑی گھاٹ کے جنگل میں پیش آیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مارے گئے نکسلیوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ سلامتی دستوں اور نکسلیوں کے درمیان تصادم اتوار کی رات سے شروع ہو کر پیر کی رات تک جاری رہا۔ پولیس نے 19 نکسلیوں کو مار گرانے کے ساتھ ہی ان کے پاس سے کئی اسلحے بھی برآمد کیے ہیں۔ ایک خاتون نکسلی بھی تصادم میں ماری گئی ہے۔ اس آپریشن میں کوبرا بٹالین کا ایک جوان زخمی ہوا جسے ایئر لفٹ کرکے رائے پور لایا گیا۔ آپریشن میں چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ پولیس کی 10 ٹیموں نے مشترکہ طور سے حصہ لیا۔ ان میں 3 ایس او جی (اوڈیشہ)، 2 چھتیس گڑھ پولیس کی ٹیمیں اور 5 سی آر پی ایف کی ٹیمیں شامل تھیں۔ تصادم کے دوران سلامتی دستوں نے علاقے میں تیزی سے گھیرابندی کی، جس کے بعد نکسلیوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے زور دار طریقے سے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 19 نکسلیوں کو ڈھیر کر دیا۔ گریا بند کے ایس پی نے تصدیق کی ہے کہ یہ تصادم ابھی بھی جاری ہے۔ پیر کو بھی 2 لاش برآمد ہوئے تھے۔ اب تک کُل 19 نکسلیوں کی لاشیں مل چکی ہیں۔ سلامتی دستے علاقے میں سرچ آپریشن اور تصادم کو انجام دے رہے ہیں۔ فی الحال واقعہ کے بعد کلہاڑی گھاٹ کے گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں تحفظ کے سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں۔ بھاٹی گڑھ اسٹیڈیم کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور اضافی سلامتی دستے تعینات ہیں۔ تصادم کے دوران 3 آئی ای ڈی بھی برآمد کیے گئے۔ مارے گئے 12 نکسلیوں میں سے 10 کی شناخت کر لی گئی ہے۔ واضح ہو کہ اس سے پہلے 16 جنوری کو چھتیس گڑھ-تلنگانہ بارڈر پر تصادم میں 18 نکسلی مارے گئے تھے، جن میں 50 لاکھ روپے کا انعامی دامودر بھی شامل تھا۔