بھوپال،21جنوری ( پریس ریلیز) 19 جنوری بروز اتوار کو بڑی مسجد ٬ باغ فرحت افزاء کے بالائی ہال میں ہونہار طلبا و طالبات کو اسکالرشپ تقسیم و تحفّظ وقف پر بہت اہم خطابات ہوا۔(تلنگانہ سروس کمیشن کے سابق رکن ٹرسٹ کے صدر اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجلس عاملہ کے اہم رکن و ٹرسٹ کے صدر جناب متین الدین قادری صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا ” وقفیا جائیدادوں کا مالک اللہ ہے۔نہ ہی۔ انہیں بیچا جا سکتا ہے نہ ہی ہبہ کرا جا سکتا ہے۔ حکومت کا موجّزہ وقف قانون وقف کی جائیدادوں کو نہ صرف ختم کر دیگا۔ بلکہ دستور میں دئیے گئے بنیادی حقوق کے خلاف ہیں۔ اس سے قبل بھی فرقہ پرستوں نے تقریباٗ چار ہزار مساجد و مزارات مندر توڑ کر بنانے کا دعوٰی کیا تھا۔ جو سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ پرسنل لاء بورڈ کا کہنا ہے کہ 1991 کے پروٹیکشن آف ورشپ ایکٹ مکمّل طور سےامپلیمینٹ کرنا مرکز و عدالتوں کی زمیداری ہے۔) مفتی شہر جناب ابوالکلام صاحب قاسمی نے اپنے خطاب میں فرمایا “اسکالرشپ کا کام سنّت ہے اور حیدرآباد سے تشریف لائے ہوئے ٹرسٹ کے زمےداروں کا اہلِ بھوپال پریشان ہے کہ اسکے زمےدار اتنا طویل سفر طے کرکے یہاں کے مستحق و غریب طلباء و طالبات کو اسکالرشپ تقسیم کرنے تشریف لائے۔ ) (ٹرسٹی محمّد معین الدین صاحب نے اپنے خطاب میں کہا “دو طلباء سے اسکالرشپ کا کام شروع ہوا اور آج ملک کے چار صوبوں میں ٹرسٹ اسکالرشپ دے رہا ہے۔( فرحت افزاء مسجد کے خطیب اور پرسنل لاء بورڈ کے اہم رکن مولانا مسیح عالم صاحب جامعی نے وقف جائیدادوں کی اسلام میں اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور تقسیم اسکالرشپ پر اپنے مشکور ہونے کا اظہار فرمایا) ( سینیر صحافی جناب عارف عزیز صاحب ڈاکٹر غلام کرمانی صاحب ٬ مولانا اختر قاسمی صاحب نے بھی موض پر اپنے بیلاگ خیالات رکھے۔ بعد جلسہ تقسیم اسکالرشپ ہوئیں جو شہر کے اہم اشخاص کے ذریعے تقسیم کی گئیں۔ پروگرام کی نظامت مسعود احمد خان نے کی۔