بھوپال:14؍جنوری:وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ ہم ریاست کی خوشحالی اور اس کے عوام کی ترقی کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ریاست میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی کوششوں کو غیر متوقع کامیابی ملی ہے۔ سرمایہ کاری چھوٹی ہو یا بڑی، دونوں ہمارے لیے یکساں ہیں۔ ہمارا مقصد صنعتی ترقی کے ساتھ ہی نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا اور انہیں خود روزگار سے جوڑنا ہے۔ ریجنل انڈسٹری کانکلیو نے اس مقصد کے حصول میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اگلا علاقائی صنعتی کانکلیو 16 جنوری کو شہڈول میں منعقد ہو رہا ہے جس کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہو رہی ہیں۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو پیر دیررات ریوا سے شہڈول، امریا اور انوپ پور کے صنعت کاروں کے ساتھ ورچوئل بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہڈول انڈسٹری کانکلیو میں اب تک 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ مقامی صنعت کاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے صنعتی پالیسی اور ریاست کی دفعات اور سرمایہ کاروں کو فراہم کی جا رہی سہولیات کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مدھیہ پردیش میں صنعتیں لگانے کے لیے آنے والے سرمایہ کاروں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں ہونے دیں گے۔ ریاست میں’از آف ڈوئننگ بزنیس‘ کو فروغ دینے کے لیے پالیسیاں بنائی گئی ہیں۔ اس میں مدھیہ پردیش ملک میں چوتھے نمبر پر ہے۔ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ہر ضلع میں ‘انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن سنٹرز’ شروع کیے گئے ہیں۔ کلکٹروں کو ان کا نوڈل آفیسر بنایا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ شہڈول ڈویزن کے تینوں اضلاع کے کلکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نوجوان کاروباریوں کو اسٹارٹ اپس کے لیے تیار کریں۔ ریاستی حکومت انہیں خود روزگار کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ سال 2025 کو ریاست میں صنعتی سال کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس سال فروری کے مہینے میں بھوپال میں گلوبل انویسٹر سمٹ بھی ہونے جا رہی ہے۔ اس کا افتتاح وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کریں گے۔ یہ مدھیہ پردیش کے لیے فخر کی بات ہے۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ ریاست میں ’’سوامی وویکانند یووا شکتی مشن‘‘ شروع کیا گیا ہے۔ اس مشن کے ذریعے ہم نوجوانوں کی توانائی کو ایک تعمیری سمت دیں گے اور انہیں خود انحصار بنائیں گے۔ اس سے وہ روزگار فراہم کرنے والے بن سکیں گے اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ترقی یافتہ مدھیہ پردیش میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں گے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ریاست کے مختلف خطوں میں مساوی صنعتی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک اختراعی پہل کے طور پر علاقائی صنعتی کانکلیو کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔ ریاست کا پہلا آر آئی سی 1-2 مارچ کو اجین میں منعقد ہوا، جس میں 1000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں۔ دوسرا آر آئی سی 20 جولائی کو جبل پور میں منعقد ہوا، جس میں 22 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں۔ اسی سلسلے میں تیسرا آر آئی سی 28 اگست کو گوالیار میں منعقد ہوا، جس میں 8 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں۔ چوتھاآر آئی سی 27 ستمبر کو ساگر میں منعقد ہوا، جس میں 23,181 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں۔