لکھنو22جنوری:مئو صدر سے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے اور مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے آرمس ایکٹ معاملے میں عباس انصاری کی گرفتاری پر اگلے حکم تک روک لگاتے ہوئے اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس جسٹس بی آر گوئی، جسٹس سنجے کرول اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے عباس انصاری کے وکیل کپل سبل کے دلائل سننے کے بعد جاری کیا ہے۔ عباس انصاری جیل میں بند سابق ممبر اسمبلی مختار انصاری کے بیٹے ہیں، انہوں نے مئو صدر کی سیٹ سے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ٹکٹ پر2022 کا اسمبلی الیکشن لڑا تھا جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ اترپردیش میں مجرموں و مافیاؤں کے خلاف سخت کارروائی کے نام پر مختار انصاری اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف یوگی آدتیہ ناتھ حکومت برسرِ پیکار ہے، جس کی وجہ سے گزشتہ کئی مہینوں سے عباس انصاری مفرور چل رہے ہیں۔ عدالت میں خود سپردگی نہ کرنے کی وجہ سے 25 اگست کو ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے انہیں مفرور قرار دے دیا تھا۔ ان پر آرمس ایکٹ اور پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) سمیت کئی دیگر معاملات میں مقدمات درج ہیں۔ واضح رہے کہ عباس انصاری اسلحہ لائسنس کے غلط استعمال سے متعلق ایک معاملے میں مطلوب ہیں۔