نئی دہلی9جنوری: سڑک حادثات کے متاثرین کو حکومت بڑی راحت دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ حکومت حادثے کے متاثرین کے لیے ’کیش لیس اسکیم‘ متعارف کرانے والی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے سے زیادہ کا علاج مل سکے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے اس اسکیم کے بارے میں بتایا کہ مارچ تک ایک ترمیم شدہ اسکیم لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ پیر (6 جنوری) کے روز اس سلسلے میں گڈکری نے ایک اہم جانکاری دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ اسکیم سڑک کے کسی بھی زمرے پر گاڑیوں کی وجہ سے ہونے والے تمام سڑک حادثات پر نافذ ہوگی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’پائلٹ پروگرام کے وسیع خاکہ کے مطابق متاثرین حادثے کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 7 دنوں تک فی شخص 1.5 لاکھ روپے تک کا ’کیش لیس‘ علاج کے حقدار ہیں۔‘‘ واضح ہو کہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے 14 مارچ 2024 کو سڑک حادثے کے متاثرین کو ’کیش لیس‘ علاج فراہم کرنے کے لیے ایک پائلٹ پروگرام شروع کیا تھا۔ چنڈی گڑھ میں شروع کیے گئے پائلٹ پروگرام کا مقصد سڑک حادثے کے متاثرین کو وقت پر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایک ماحول تیار کرنا تھا۔ پائلٹ پروجیکٹ کو بعد میں 6 ریاستوں تک بڑھا دیا گیا۔ حکومت نے اگست 2024 میں جانکاری دی تھی کہ اس اسکیم کے تحت آنے والے متاثرین کو آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی – جے اے وائی) کے تحت رجسٹرڈ اسپتالوں میں حادثے کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 7 دنوں تک کے لیے ٹراما اور پولی ٹراما کیئر کے تحت 1.5 لاکھ روپے تک کے میڈیکل سہولیات فراہم کیے جاتے ہیں۔
فرائض کی ادائیگی میں لاپرواہی برتنے پر ہیڈ ماسٹر سمیت دو اہلکار معطل
سپول، 09 جنوری (یو این آئی) بہار میں ضلع سپول کے چھتاپور بلاک میں بھیم پور کے مدھیامک ودیالیہ کے ہیڈ ماسٹر اور دو اساتذہ پر پریکٹیکل امتحان کے نام پر طلبہ سے غیر قانونی طور پر پیسے بٹورنے اور اس کے تئیں سنگین لاپرواہی کے الزام لگنے کے بعد انہیں ڈیوٹی سے معطل کر دیا گیا