پٹنہ21دسمبر: بہار اسمبلی میں قائد حزب لیڈر تیجسوی یادو نے ہفتے کو کہا کہ سیمانچل کے حالات بدتر ہیں۔ یہ پورا علاقہ غربت اور ہجرت کے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ وہ اپنی یاترا کے تحت کٹیہار پہنچے تھے، جہاں انہوں نے حکومت کی شراب بندی پالیسی پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ بہار نشہ سے پاک ہو لیکن موجودہ قانون میں ترمیم ضروری ہے۔ قانون کے باوجود شراب کی ہوم ڈلیوری ہو رہی ہے۔ تمام جماعتوں کو مشاورت کے لیے بلانا چاہیے تاکہ قانون میں ضروری تبدیلی کی جا سکے۔‘‘ تیجسوی یادو نے مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ دہراتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے خواتین کو خود کفیل بنایا جائے گا۔ انہوں نے مہنگائی کی وجہ سے خواتین کو درپیش مسائل اور اسمارٹ میٹر کے ذریعے آ رہے اضافی بجلی بلوں پر بھی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں سب سے مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور لوگ اسمارٹ میٹر کے انوکھے بلوں سے پریشان ہیں۔ اپوزیشن نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت 200 یونٹ بجلی مفت فراہم کرے گی۔ تیجسوی یادو نے وزیراعلیٰ نتیش کمار پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نہ صرف ایوان کے اجلاس میں خاموش ہیں بلکہ اہم نشستوں سے بھی غائب رہتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نتیش کمار کی قیادت میں بہار حکومت ریٹائرڈ افسروں کے سہارے چل رہی ہے اور ریاست کو مناسب طور پر سنبھالا نہیں جا رہا۔