نئی دہلی 21جنوری:مرکزی حکومت کے زیر انتظام چار اسپتالوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ رام مندر پران پرتشٹھا کے دن 22 جنوری کو دوپہر 2.30 بجے تک بند رکھیں گے۔ ایمس دہلی، صفدر جنگ ، رام منوہر لوہیا اور لیڈی ہارڈنگ اسپتالوں میں او پی ڈی خدمات دوپہر 2.30 بجے سے شروع ہوں گی۔ اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے اسپتال کی خدمات کے بند کرنےپر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے مریضوں کو پریشانی ہوگی۔ ایمس دہلی کی طرف سے جاری سرکاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسپتال کے تمام ملازمین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ادارہ 22 جنوری کی دوپہر 2.30 بجے تک بند رہے گا۔ اسی طرح کا نوٹس رام منوہر لوہیا اسپتال نے بھی جاری کیا ہے، جس میں معمول کی سروس اور لیب سروس بند کرنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اسی طرح کے نوٹس صفدر جنگ اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ کو بھی جاری کیے گئے ہیں۔ تاہم اس دوران ہنگامی خدمات جاری رہیں گی۔نوٹس کے بارے میں شیوسینا (یو بی ٹی) ایم پی پرینکا چترویدی نے کہا، ‘ہیلو انسانوں۔ کسی بھی طبی ایمرجنسی کی صورت میں 22 تاریخ پر جائیں اور اگر آپ کو کوئی ایمرجنسی ہے تو اسے دوپہر 2 بجے کے بعد شیڈول کریں، کیونکہ ایمس دہلی مریدا پرشوتم رام کے استقبال کے لیے وقت نکال رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میں حیران ہوں کہ بھگوان رام ان کے استقبال کے لیے صحت کی خدمات میں خلل ڈالنے پر راضی ہو گں گے۔ ارے رام ارے رام۔ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے دعویٰ کیا ہے کہ لوگ ملاقاتوں کا انتظار کرنے کے لیے ایمس کے گیٹ پر باہر سردی میں سو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘ہندوستان کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ایمس پیر کی دوپہر 2.30 بجے تک بند رہے گا۔ لوگ دہلی ایمس کے باہر گیٹ پر سو رہے ہیں، تاکہ انہیں جلدی سے اپائنٹمنٹ مل سکے۔ غریب اور مرنے والے انتظار کر سکتے ہیں کیونکہ مودی کے پی آر کو ترجیح دی گئی ہے ۔‘ کانگریس کی ترجمان شمع محمود نے بھی اسپتال کی چھٹی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘یہ یقین سے بالاتر ہے کہ مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے، صرف اس لیے کہ نریندر مودی اپنے سیاسی پروگرام کی بلاتعطل کوریج چاہتے ہیں کانگریس پہلے ہی رام مندر پران پرتشٹھا پروگرام کو بی جے پی کا سیاسی پروگرام قرار دے چکی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں بنائے گئے نامکمل رام مندر کا افتتاح انتخابی فائدے کے لیے کیا جا رہا ہے۔