نئی دہلی21جنوری: منی پور میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے وہاں پر جانا تو دور اس کا نام تک زبان پر نہ لانے والے وزیر اعظم نریندر مودی کا منی پور سے متعلق ایک ’ایکس‘ پوسٹ سامنے آئی ہے۔ اس پوسٹ میں وہ وہاں کے لوگوں کو منی پور کے قومی دن کی مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔ جبکہ یہی وہ ریاست ہے جو گزشتہ 8 ماہ سے تشدد کی لپیٹ میں ہے لیکن اتنے عرصے میں انہوں نے بدرجۂ مجبوری پارلیمنٹ میں امن کے قیام کی یقین دہانی کرانے کے ایک لفظ بھی بولنا مناسب نہیں سمجھا۔وزیر اعظم نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، ’’ریاست کے لوگوں کو میری جانب سے مبارکباد، منی پور نے ہندوستان کی ترقی میں ایک مضبوط حصہ داری نبھائی ہے۔ ہمیں ریاست کی تہذیب و روایات پر فخر ہے۔ میں منی پور کی مستقل ترقی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘ منی پور تشدد کے پیشِ نظر وزیر اعظم کی خاموشی پر لوگوں میں پہلے سے ہی مایوسی پائی جاتی تھی، اب اس پوسٹ نے ان میں مایوسی کے ساتھ ناراضگی بھی پیدا کر دی ہے۔
یہ اسی ناراضگی کا ہی نتیجہ ہے کہ وزیر اعظم مودی کی پوسٹ کے جواب میں لوگ انہیں آئینہ دکھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ @the_mighty_mr کے ہنڈل سے ایک تصویری پوسٹ شیئر کی گئی ہے جس میں 19 مئی سے 7 ستمبر تک وزیر اعظم کے جاپان، پاپوا نیو گنی، آسٹریلیا، امریکہ، فرانس، گریس اور انڈونیشیا جیسے ممالک کے دوروں کی تصویروں کو یکجا کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ’’منی پور جل رہا ہے اور مودی مزے کر رہے ہیں۔‘‘ اسی طرح @SarjuLongjam نامی ایک یوزر نے ایک خاتون کی تصویر شیئر کی ہے جو تین چھوٹے بچوں کے ساتھ جاتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ یہ تینوں بچے اسکول کے یونیفارم میں ہیں۔ پوسٹ میں لکھا گیا، ’’بھارت کی ترقی میں منی پور کی حصہ داری یقیناً بہت مضبوط ہے لیکن منی پور کی آنے والی نسلوں سے اس ترقی کی کیسے امید کر سکتے ہیں جب انہیں ریلیف کیمپوں میں پناہ لینا پڑا ہے۔‘‘