برسبین، 13 دسمبر (یو این آئی) بلے بازوں کی فارم سے نبردآزما ہندوستانی ٹیم ہفتہ سے گابا گراؤنڈ میں شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ میں ٹاپ اور مڈل آرڈر میں نئی ​​گیند کے چیلنجوں سے نمٹنے کا تجربہ فتح کے لیے ایک موثر ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے۔ گابا کی باؤنسی پچ پر اوپننگ بلے باز کے طور پر کپتان روہت شرما کی واپسی اور کے ایل راہول کی مڈل آرڈر میں اترنے کی حکمت عملی نئی گیند کے چیلنجوں سے نمٹنے میں کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔ پچھلے دو ٹیسٹ میچوں میں دیکھا گیا ہے کہ بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی ہندوستان کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ بولنگ میں ہندوستانی ٹیم جسپریت بمراہ پر زیادہ انحصار کرتی نظر آرہی ہے۔ راہول کو ان کی استعداد اور پرسکون طبیعت کی وجہ سے ایک اہم کھلاڑی سمجھا جاتا تھا۔ انہیں اننگز کے اختتام تک آسٹریلیا کے تیز گیند بازوں سے نمٹنے کا تجربہ ہے۔ روہت جیسوال کے ساتھ اوپننگ کرنے سے ہندوستان کو نوجوانوں اور تجربہ کا توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔ ایسے میں سیریز میں بہترین ہندوستانی بلے باز ثابت ہونے والے کے ایل راہول کو مڈل آرڈر کی ذمہ داری سنبھالنی ہوگی۔ یہ ردوبدل نہ صرف ہندوستان کے بیٹنگ آرڈر کو مضبوط کرے گا بلکہ دباؤ کا مسئلہ بھی حل کرے گا۔
روہت شرما اور وراٹ کوہلی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی اہم شراکت کے ساتھ ساتھ اس نئے طریقہ کار پر ہندوستان کے سبقت لینے کے امکانات منحصر ہیں۔ بولنگ میں آکاش دیپ ہرشیت رانا کی جگہ لے سکتے ہیں، جب کہ واشنگٹن سندر کو آر اشون کی جگہ ترجیح مل سکتی ہے۔ اگر آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر پر نظر ڈالی جائے تو اگرچہ آسٹریلیا نے ایڈیلیڈ ٹیسٹ جیت لیا ہے لیکن ٹاپ آرڈر کی فارم اب بھی تشویشناک ہے۔ جوش ہیزل ووڈ مکمل فٹ ہو کر ٹیم میں واپس آ رہے ہیں اور وہ گیارہ میں اسکاٹ بولینڈ کی جگہ لیں گے۔