ممئی 12دسمبر:مہاراشٹر کے پربھنی میں ’آئین‘ کی توہین کے بعد گزشتہ روز بھیم راؤ امبیڈکر کے حامیوں نے زبردست مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران ہجوم نے تقریباً 20 گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا اور کئی دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ ساتھ ہی ہجوم نے کلکٹر کے دفتر کو بھی آگ کے حوالے کر دیا۔ اس پُرتشدد احتجاج نے جب شدت اختیار کر لی تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 40 لوگوں کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ واضح ہو کہ امبیڈکر کے حامیوں نے بدھ کو شہر بند کرنے کا اعلان کیا تھا اس سے ایک روز قبل منگل کو بھی حامیوں نے زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا تھا۔ آج بھی علاقے میں حالات کشیدہ بتائے جا رہے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس (نانڈیر) شاہ جی اُماپ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس معاملے میں اب تک ہم نے 40 لوگوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج دیکھ رہے ہیں اس میں شامل تمام لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘‘ شاہ جی اُماپ کے مطابق انھیں اطلاع ملی ہے کہ 16-17 موٹر سائیکلیں، 2 چار پہیہ گاڑیاں، سی سی ٹی وی کیمرے اور دکانوں کے سائن بورڈز کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔