نئی دہلی 11دسمبر:’’میں نے دہلی نیائے یاترا کے دوران دہلی کی عوام کے سامنے واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ کانگریس آئندہ دہلی اسمبلی انتخاب میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ کسی بھی طرح کا اتحاد نہیں کرے گی۔ ایسا اس لیے کیونکہ کانگریس مضبوط حالت میں ہے اور عآپ کو اقتدار سے باہر کرنے کا لوگوں نے عزم کر لیا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کا فیصلہ دہلی کی عوام پہلے سے ہی لے چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی 26 سالوں سے اقتدار کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ مرکز اور دہلی کے اقتدار پر قابض ہونے کے باوجود دونوں پارٹیوں نے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کیا۔‘‘ یہ بیان آج دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دیا۔ دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ میں نے بار بار کہا تھا کہ دہلی اسمبلی انتخاب میں بدعنوان عآپ کے ساتھ اتحاد کا کوئی امکان نہیں ہے، کیونکہ عآپ کے چیف اروند کیجریوال، پارٹی لیڈران منیش سسودیا، ستیندر جین اور سنجے سنگھ کے بدعنوانی اور منی لانڈرنگ معاملوں میں جیل جانے کے بعد پارٹی عوام میں اپنی مقبولیت گنوا چکی ہے۔ میں بھروسہ کے ساتھ کہتا ہوں کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں مکمل اکثریت کے ساتھ کانگریس واپسی کرے گی۔ دیویندر یادو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ کانگریس اپنے اصولوں اور نظریات کے مطابق سب کو ساتھ لے کر فیصلہ کرنے والی پارٹی ہے۔ یہاں تاناشاہی یا مطلق العنانیت موجود نہیں۔ دوسری طرف عآپ میں اروند کیجریوال تن تنہا فیصلہ لینے والے تاناشاہی ہیں۔ بار بار اتحاد کی بات کر کے وہ دہلی کی عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، کیونکہ دہلی میں ان کی زمین کھسک چکی ہے۔ دہلی کی عوام کھلے طور پر کیجریوال اور اس کے ساتھیوں کی مخالفت کر رہی ہے۔ کانگریس پارٹی آئندہ اسمبلی انتخاب میں اپنی جیت کے تئیں پُراعتماد ہے۔ دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ کانگریس نے اپنی انتخابی تیاری شروع کر دی ہے اور سبھی 70 اسمبلی حلقوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کے لیے زمینی سطح پر کام شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی نیائے یاترا کے دوران انھوں نے لاکھوں لوگوں سے بات چیت کی، جنھوں نے کانگریس کو حمایت دینے کا وعدہ کیا ہے۔