نئی دہلی10دسمبر : سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا کہ حکومت غریب لوگوں کو صرف مفت راشن ہی دینے پر نہ کام کرے بلکہ انہیں روزگار فراہم کرنے پر بھی کام کرے۔ عدالت نے مہاجر مزدوروں کو مفت راشن کی فراہمی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بات 9 دسمبر کو فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت خوراک فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہی۔ عدالت نے کہا کہ کب تک لوگوں کو مفت چیزیں دی جا سکتی ہیں؟ جسٹس سوریہ کانت اور منموہن کی بنچ کے سامنے ایک این جی او کی طرف سے پیش ہوئے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ ای شرم پورٹل پر رجسٹرڈ تمام تارکین وطن کارکنوں کو مفت راشن فراہم کرنے کے لیے ہدایات جاری کئے جانے کی ضرورت ہے۔ جواب میں مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ 2013 کے تحت 81 کروڑ لوگوں کو مفت راشن دیا جا رہا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ مفت چیزیں کب تک دی جا سکتی ہیں؟ ہم ان تارکین وطن مزدوروں کے لیے روزگار کے مواقع اور صلاحیت سازی پر کام کیوں نہیں کرتے؟