برمنگھم، 10 دسمبر (یواین آئی) سابق انگلینڈ کپتان مائیکل وان نے مطالبہ کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ کو پانچ دن کے بجائے چار دن تک محدود کر دیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔مائیکل وان نے ایک غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ “میرا خیال ہے کہ دنیا بھر میں کرکٹ انتظامیہ کو ٹیسٹ میچز کو پانچ دن کے بجائے چار دن تک محدود کرنے کے مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا، “گزشتہ دو سال میں ٹیسٹ کرکٹ جس انداز میں کھیلی گئی ہے، وہ بہت دلچسپ رہی ہے۔ میں نے اپنی پوری زندگی میں ٹیسٹ کرکٹ کا اتنا لطف کبھی نہیں اٹھایا جتنا اب اٹھا رہا ہوں۔”
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ اب ماضی کی طرح سست انداز میں نہیں کھیلی جاتی، جیسے میں اور میرے ساتھی 90 کی دہائی میں کھیلا کرتے تھے، بلکہ اب ٹیسٹ کرکٹ بھی جدید ہو چکی ہے اور تقریباً ہر ٹیم میں ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو جارحانہ بیٹنگ کے ذریعے شائقین کو محظوظ کرتے ہیں۔
مائیکل وان نے کہا کہ ہیری بروکس، ٹریوس ہیڈ، یشوی جیسوال اور رشبھ پنت جیسے کھلاڑیوں نے کرکٹ کو ایک برانڈ بنا دیا ہے۔ یہ کھلاڑی جلد از جلد جیتنے کی کوشش کرتے ہیں اور تیز رفتاری سے رنز بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں ان کھلاڑیوں کا بیٹنگ کا انداز اور بولرز پر حملہ کرنے کا طریقہ بہت دلچسپ ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں رن ریٹ میں بھی کافی بہتری آئی ہے اور اگر ہم اسے چار دن کا کر دیں تو میچ جمعرات کو شروع ہوگا اور اتوار کو ختم ہوگا، جس سے دیگر سیریز کا شیڈول بنانا آسان ہو جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز کا ایک میچ تیسرے دن اور دوسرا چوتھے دن ختم ہوا، جبکہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا میچ چوتھے دن اور دوسرا میچ تیسرے دن کے پہلے سیشن میں ختم ہوا۔مزید یہ کہ گزشتہ 50 ٹیسٹ میچز میں سے صرف 3 میچز بغیر نتیجے کے ختم ہوئے، جبکہ زیادہ تر میچز تیسرے یا چوتھے دن ہی ختم ہو گئے۔