شملہ20جنوری:کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ ساتویں دن ہفتہ کی دوپہر آسام سے اروناچل پردیش میں داخل ہو گئی۔ یاترا کا اروناچل پردیش پہنچنے پر شاندار استقبال دیکھنے کو ملا۔ راہل گاندھی کی ایک جھلک پانے کے لیے جگہ جگہ مقامی لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع تھی۔ اس سے قبل ہفتہ کی صبح یاترا آسام کے لکھیم پور سے شروع ہوئی۔ بوقت دوپہر ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ آسام-اروناچل پردیش سرحد پر پہنچی۔ اس دوران آسام کانگریس کے صدر بھوپین بورا نے اروناچل پردیش کانگریس صدر نبام توکی کو قومی پرچم سونپا۔ اروناچل پردیش کے ایٹانگر پہنچنے پر راہل گاندھی نے پدیاترا کی اور جلسہ عام سے بھی خطاب کیا۔ رات کو یاترا کا قیام ایٹہ نگر کے چمپو گاؤں میں ہوا۔ ایٹہ نگر کے جلسہ میں امنڈی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ نفرت پھیلا رہے ہیں۔ منی پور میں سول وار جیسا ماحول بنا ہوا ہے، لوگ مارے جا رہے ہیں، گھر جلائے جا رہے ہیں۔ منی پور مہینوں سے جل رہا ہے اور ملک کے وزیر اعظم آج تک منی پور نہیں گئے۔ منی پور میں جو ہوا اور جو کچھ ہو رہا ہے وہ بی جے پی-آر ایس ایس کے نظریات کا نتیجہ ہے۔ میڈیا منی پور، بے روزگاری، مہنگائی اور عوام کے ایشوز پر بات نہیں کرتی ہے۔ عوام کی آواز نہ میڈیا اٹھا رہا ہے اور نہ ہی حکومت سن رہی ہے۔ کانگریس عوام کے درمیان پہنچی ہے تاکہ ان کی تکلیفوں کو سن سکے۔ اس لیے اس یاترا کو ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ نام دیا گیا ہے۔ راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ملک میں نظریات کی جنگ چل رہی ہے۔ بی جے پی بھائی کو بھائی سے لڑاتی ہے، ایک مذہب کو دوسرے مذہب سے لڑاتی ہے، ایک زبان کو دوسری زبان سے لڑاتی ہے اور دو تین لوگوں کے لیے حکومت چلاتی ہے۔